مہر نیوز/14 فروری/ 2015 ء : پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں شیعہ جامع مسجد پر خود کش حملے اور دھماکوں کا مقدمہ طالبان دہشت گرد کمانڈر عمر نرے کے خلاف درج کر لیا گیا ہےعمر نرے پشاور اسکول پر حملے میں بھی ملوث ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں شیعہ جامع مسجد پر خود کش حملے اور دھماکوں کا مقدمہ طالبان دہشت گرد کمانڈر عمر نرے کے خلاف درج کر لیا گیا ہےعمر نرے پشاور اسکول پر حملے میں بھی ملوث ہیں۔

طالبان دہشت گردوں کے گیدڑ گروپ کے سربراہ عمر نرے کے خلاف مقدمہ انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ میں درج کیا گیا ہے۔ پشاور کے پوش علاقے حیات آباد میں شیعہ جامع مسجد میں خود کش حملے اور دھماکوں کے مقدمے میں قتل ،اقدام قتل اور دہشت گردی سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔ کالعدم تحریک طالبان کے گیدڑ گروپ کے سربراہ عمر نرے کے خلاف مقدمہ انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں نامزد کالعدم دہشت گرد تحریک طالبان گیدڑ گروپ کے سربراہ عمر نرے کے خلاف درج کیا گیا ہے ۔ عمر عرف نرے کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ اس وقت افغانستان میں روپوش ہے۔عمر عرف نرے پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ آرمی پبلک اسکول پر حملےمیں بھی ملوث ہے ۔ گزشتہ روز شیعہ جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران  طالبان کےخود کش حملے میں 22 افراد شہید جبکہ 50 سے زائد افراد زخمی ہو گئے تھے۔