مہر نیوز/11 فروری/ 2015 ء : مصر کی ایک عدالت نے اخوان المسلمون کے سربراہ محمد بدیع سمیت 36 اخوان اہلکاروں کی سزائے موت منسوخ کرتے ہوئے کیس کی دوبارہ سماعت کا حکم دے دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے مصری الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مصر کی ایک عدالت نے اخوان المسلمون کے سربراہ محمد بدیع سمیت 36 اخوان اہلکاروں کی سزائے موت منسوخ کرتے ہوئے کیس کی دوبارہ سماعت کا حکم دے دیا ہے۔اطلاعات کے مطابق مصر کی نچلی عدالت کی جانب سے محمد بدیع سمیت اخوان المسلمون کے 183 کارکنان کو اگست 2013 میں 2 پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ہونے اور دیگر 5 کے اقدام قتل کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی جس کے خلاف تنظیم کے سربراہ سمیت 36 کارکنان نے اپیل کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے ان کی سزائے موت کو حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے کیس کی دوبارہ سماعت کا حکم جاری کیا۔

واضح رہے کہ مصر میں جولائی 2013 میں سابق صدر مرسی کی فوج کے ہاتھوں معزولی کے بعد حکام نے اسلامی تنظیموں سے وابستہ کارکنان کے خلاف سخت کریک ڈاؤن شروع کیا تھا جس میں ایک ہزار 400 سے زائد افراد ہلاک اور 15 ہزار سے زائد کو گرفتار کیا گیا جب کہ ان واقعات کے بعد سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اخوان المسلمین کو دہشت گرد تنظیم بھی قراردے دیا ہے۔سابق صدر مرسی کے خلا فوجی کودتا میں سعودی عرب نے اہم کردار ادا کیا تھا۔