مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ میں سیاہ فام نوجوانوں کی ہلاکتوں کے خلاف گزشتہ کئی روز سے جاری احتجاجات ابھی ختم نہیں ہوئے تھے کہ ایک اور سفید فام پولیس افسر نے میسوری میں ہی ایک اور سیاہ فام امریکی شہری کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا جس کے بعد پوری ریاست میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں ۔ امریکی پولیس حکام کے مطابق میسوری کے علاقے برکلے کے قریب پولیس گشت پر تھی کہ ایک گیس اسٹیشن کے قریب موجود مظاہرین میں سے ایک شخص نے اچانک گیس اسٹیشن کی جانب آتش بازی کا گولہ پھینک دیا اس دوران پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لے اسپرے شروع کردیا۔ پولیس ترجمان کےمطابق اسی دوران ایک مسلح شخص پولیس کی جانب بڑھا تو خود کو بچانے کے لئے پولیس افسر نے فائرنگ کی جس کی زد میں آکر سیاہ فام شخص زخمی ہوگیا جسے فوری امداد کے لئے اسپتال منتقل کیا جارہا تھا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گیا جسے اینٹونیو مارٹن کے نام سے شناخت کیا گیا۔ دوسری جانب مارٹن کی گرل فرینڈ نے میڈیا کو بتایا کہ مارٹن اور اس کا پولیس اہلکاروں سے جھگڑا ہوگیا اورجب مارٹن نے وہاں سے جانے کی کوشش تو اسی دوران ایک پولیس افسر نے اس پر فائرنگ کردی ۔ واقعہ کی اطلاع جنگل کی آگ کی طرح سینٹ لوئس میں پھیل گئی اور لوگ احتجاج کرتے ہوئے بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے جب کہ کئی مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جس میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس افسربھی زخمی ہوگیا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 24 دسمبر 2014 - 20:40
مہر نیوز/24 دسمبر/ 2014 ء : امریکہ میں سیاہ فام نوجوانوں کی ہلاکتوں کے خلاف گزشتہ کئی روز سے جاری احتجاجات ابھی ختم نہیں ہوئے تھے کہ ایک اور سفید فام پولیس افسر نے میسوری میں ہی ایک اور سیاہ فام امریکی شہری کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا جس کے بعد پوری ریاست میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں ۔