مہر نیوز/17 دسمبر/ 2014 ء : پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نےپشاور میں سلفی وہابی شیاطین سے وابستہ طالبان دہشت گردوں کے اقدام کی پروزر الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سلفی وہابی دہشت گردوں کے خلاف جہاد کا اعلان کیا ہے انھوں نے کہا ہے کہ سلفی وہابی دہشت گردوں کے خلاف جہاد میں پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نےپشاور میں سلفی وہابی شیاطین سے وابستہ طالبان دہشت گردوں کے اقدام کی پروزر الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سلفی وہابی دہشت گردوں کے خلاف جہاد کا اعلان کیا ہے انھوں نے کہا ہے کہ سلفی وہابی دہشت گردوں کے خلاف جہاد میں پیچھے نہیں ہٹیں گے۔گورنر ہاؤس پشاور میں وزیراعظم نواز شریف کی سربراہی میں پارلیمانی پارٹیوں کے سربراہان کا اجلاس جاری ہے جس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سمیت پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے اعتزاز احسن، عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان، قومی وطن پارٹی کے آفتاب شیر پاؤ، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور رکن قومی اسمبلی طارق اللہ ،جے یو آئی (ف) کے مولاناعبد الغفور حیدری اور اکرم درانی، ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان، وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید اور وزیراعظم کے مشیر امیر مقام شریک ہیں۔ اجلاس کے آغاز میں وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ روز پشاور میں ہونے والے واقعے کی دنیا میں تاریخ نہیں ملتی، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جہاں معاشی نقصان اٹھایا وہیں بڑے بھاری زخم بھی کھائے ہیں، ہم نے دہشت گردوں سے بات چیت بھی کی لیکن اس کے نتائج سب کےسامنے ہیں، جس کے بعد کراچی ایئرپورٹ پرحملے کے بعد ہمیں ضرب عضب آپریشن کو انتہائی سوچ و بچار کے بعد شروع کیا جو کامیابی سے جاری ہے، اس دوران فوج نے دہشت گردوں کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم تباہ کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا، کل کے سانحے کے بعد دہشت گردوں کے خلاف جہاد میں پیچھے ہٹنے کی کوئی گنجائش نہیں، آپریشن ضرب عضب کے منطقی انجام تک پہنچنے سے ہی ملک میں دائمی امن قائم ہوگا، ہمیں شہید ہونےوالے معصوم بچوں کے چہروں کو سامنے رکھ کر یہ جنگ لڑنا ہوگی۔ اگر ہم نے اپنا جذبہ قائم رکھا تو اس قسم کے مناظر ہمیں دوبارہ نظر نہیں آئیں گے۔

انھوں نے کہا کہ سلفی وہابی طالبان دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچانا بہت ضروری ہے لیکن ذرائع کے مطابق طالبان ایک فکر کا نام ہےاور یہ فکر سلفی وہابی نظریہ پر استوار ہے  جب تک اس فکرکا مقابلہ نہیں کیا جائے گا تب تک پاکستان میں دہشت گردی کا مقابلہ ممکن نہیں ہےطالبان دہشت گرد درحقیقت سلفی وہابی فکر کا مظہر ہیں اور اس فکر کا مقابلہ کرنے کے لئے سلفی وہابی مدارس کا انحلال بہت ضروری ہے۔