مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسپین کی وزیر صحت ’’آنا ماتو‘‘ نے مقامی عدالت کی جانب سے ان پر لگائے گئے الزمات کی وجہ سے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ ان الزامات میں کہا گیا ہے کہ وزیر صحت نے ’’گرتل اسکینڈل ‘‘ میں اپنے سابق شوہر میونسپل کمیٹی پوزوئیلو دے آلارکون میڈریڈ کے میئر’’ خیسوس سیپولویدا ماتو‘‘ کی کرپشن میں مدد کی ہے اور سول ذمہ داری جیسے فرائض میں کوتاہی برتی ۔ آنا ماتو نے استعفی دیتے ہوئے اسپین کے صدر ماریانو راخوئی اور اپنی حکومتی پارٹی پے پے کے خلاف بیان دینے سے انکار کیا ہے۔ آنا ماتو نے استعفی دیتے ہوئے کہا کہ وہ کسی قسم کی کرپشن یا اپنے فرائض میں غیر ذمہ داری کے مظاہرہ کرنے میں ملوث نہیں ہیں اور ان الزامات سے اپنے آپ کو بری الذمہ سمجھتی ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ عدالت نے ان کے خلاف کوئی جرم کرنے کا الزام عائد نہیں کیا اور نہ ہی انہیں کسی جرم میں ملوث ہونے پر قانون کے تحت سزا سنائی گئی ہے۔واضح رہے کہ عدالت نے وزیر صحت آنا ماتو کو کسی ملزم کی طرح نامزد نہیں کیا لیکن انہیں کیس کی سماعت کے دوران عدالت میں بیٹھنا پڑے گا ۔یاد رہے کہ ’’ گرتل اسکینڈل ‘‘ اسپین کی تاریخ کا فوجداری عدالت میں سب سے مقبول اور بڑا کیس ہے جس کی تحقیقات میں موجودہ حکومتی پارٹی کے عہدیدار اور عوامی شخصیات شامل ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 30 نومبر 2014 - 21:03
مہر نیوز/30 نومبر/ 2014 ء : اسپین کی وزیر صحت ’’آنا ماتو‘‘ نے مقامی عدالت کی جانب سے ان پر لگائے گئے الزمات کی وجہ سے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔