مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ موحدی کرمانی کی امامت میں منعقد ہوئی جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی ، خطیب جمعہ نے سعودی عرب کے ممتاز شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر کی سزائے موت کے سعودی عرب کے حکم کی شدید الفاظ میں مذمت کی اوراسے مذہبی عناد و دشمنی اور انسانی حقوق کی سریع خلاف ورزی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ آیت اللہ شیخ باقر النمر کی سزائے موت پر عمل درآمد سعودی عرب کی امریکہ نواز حکومت کی تباہی کا پیش خيمہ ثابت ہوگا، انھوں نے کہا کہ شیخ الازہر شیخ احمد کریمہ کے مطابق سعودی عرب میں ایک تہائی آبادی شیعہ مسلمانوں کی ہےجو ملک میں جمہوریت کا مطالبہ کررہے ہیں۔
خطیب جمعہ نے مرحوم آیت اللہ مہدوی کنی کےانتقال پر رہبر معظم انقلاب اسلامی اور ایرانی قوم کو تعزيت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ مہدوی کنی ایک عظيم انقلابی انسان تھے جنھوں نے حساس مواقع پر اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقہ سے انجام دیا۔ آیت موحدی کرمانی نے کہا کہ عراق اور شام میں دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے عراقی سکیورٹی فورسز نے حال ہی میں محاصرے میں لئے گئے 200 داعش دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے جسے عراقی سکیورٹی حکام کی اہم کامیابی قراردیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا دہشت گردی کو علاقہ میں غیر علاقائی طاقتیں فروغ دےرہی ہیں آیت اللہ کرمانی نے کہا کہ مسلمان متحد ہوکردہشت گردی کو جڑ سے اکھیڑ کر پھینک سکتے ہیں دہشت گردی کے خاتمہ سے علاقہ میں اقتصادی رونق کو فروغ ملےگا اور غیر علاقائي طاقتوں کے منصوبے ناکام ہوں گے۔
آیت اللہ موحدی کرمانی نے اصفہان میں تیزاب پھینکنے کے چند واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکام پر زوردیا کہ وہ مجرموں کو گرفتار کرکے انھیں قرارواقعی سزادیں۔