مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں ترکی کی پارلیمنٹ کے نمائندے اور امریکہ میں ترکی کے سابق سفیر عثمان فاروق لوگ اوغلو نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش کے بارے میں ترکی کی حکومت اور پالیسیاں متضاد ہیں اور ترکی کے صدر ارودوغان اسرائیل کے قریبی دوست ہیں۔
ترک نمائندے نے کہا کہ داعش کے خلاف متضاد پالیسی ترک حکومت کی غلط پالیسیوں کے سلسلے کی کڑي ہےاس نے کہا کہ ترکی نے داعش کو شام اور عراق میں مضبوط کیا اور اسے پیشرفتہ ہتھیار فراہم کئے ترکی نے داعش کو شام اور رعاق بھیجنے کے لئے اپنی سرحدیں کھول دیں اور آج ترکی میں دنیا بھر کے دہشت گرد اپنا ڈیرہ بمائے ہوئے ہیں لوگ اوغلو نے کہا کہ ترکی داعش دہشت گردوں کو اپنے لئے اصلا خطرہ تصور نہیں کرتا تھا لیکن اب جبکہ امریکہ نے داعش کے خلاف اتحاد قائم کرلیا ہے تو ترکی کبھی ہاں میں ہاں ملاتا ہے اور کبھی نہ کہہ دیتا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ داعش کے خلاف ترکی کی غلط اور متضاد پالیسی جاری ہے۔ اس نے کہا کہ ترکی نے ہمسایہ ممالک میں دہشت گردوں کی حمایت کرکے تاریخی غلطی کا ارتکاب کیا ہے اور داعش ترکی کے دامنگیر بھی ہوجائیں گے۔