مہر خبررساں ایجنسی نے المنار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا جانتی ہے کہ امریکہ دہشت گردوں کا لیڈر، بانی اور سرغنہ ہے امریکہ نےداعش جیسے دہشت گرد گرہوں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا ہے لہذا امریکہ کو دہشت گردوں کے خلاف کارروائي کرنے والے اتحاد کی سربرستی کا کوئي حق نہیں ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے اپنے خطاب میں سب سے پہلے داعش اور النصرہ دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والوں کے اہلخانہ کو تعزيت اور تسلیت پیش کی اور دہشت گردوں کے خلاف فوج اور سکیورٹی اہلکاروں کی استقامت و پائداری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ لبنانی عوام ، فوج اور سکیورٹی دستوں نے ملکر دہشت گردوں کا ڈٹ کرمقابلہ کیا سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ دہشت گردوں نے عرسال سے فوجی جوانوں کا اغوا کیا اور ان فوجیوں کی واپسی تمام لبنانیوں کے لئے اہم ہے اور یہ مسئلہ کسی حزب یا گروہ سے متعلق نہیں ہے اور لبنانی فوجیوں کی آزادی کے لئے تمام لبنانیوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے داعش دہشت گرد گروہ اور اس کے خلاف امریکی اتحاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سبھی جانتے ہیں کہ حزب اللہ ، داعش دہشت گرد گروہ اور سلفی وہابی فکر کے خلاف ہے اور ہم نے ہمیشہ دہشت گرد گروہوں کے اقدامات کی مذمت کی ہے لیکن امریکہ کی سرپرستی میں داعش کے خلاف بننے والے اتحاد کا دوسرا مسئلہ ہے یعنی امریکہ داعش دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے کے لئے آیا ہے یہ شامی اور عراقی فوج کے ٹھکانوں پر حملہ کرنا چاہتا ہےاور ہمارا اس سلسلے میں اصولی مؤقف یہ ہے کہ ہم امریکہ کے عراق اور شام پر حملوں کے خلاف ہیں۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ یہ بات واضخ ہے کہ امریکہ دہشت گردی کا بانی اور سرغنہ ہے امریکہ کا دہشت گرد گروہوں کی تشکیل میں اہم حصہ ہے لہذا اسے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی سرپرستی کا کوئي حق نہیں ہے۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ امریکہ علاقہ میں اپنے مفادات کی حفاظت کی تلاش میں ہے اور اس بات کی طرف امریکی صدر کئی بار اپنے خطاب میں اشارہ کرچکے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ اور داعش دونوں ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں ۔ جو علاقہ میں عدم استحکام پیدا کرکے اسرائیل کو تحفظ فراہم کررہے ہیں۔