مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ آسٹریلیا میں دہشت گرد حملوں کے پیش نظر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا آپریشن کیا گیاہےجس میں پولیس نےکئی شہروں میں چھاپہ مار کارروائیاں کرکے 15 سلفی وہابی دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔آسٹریلیا کی وفاقی اور مقامی پولیس کے 800 سے زائد افسروں نے انسداد دہشت گردی کارروائیوں میں حصہ لیا۔ سڈنی، برسبین اور لوگن میں دو درجن سے زائد مقامات پر چھاپے مارے گئے۔ گرفتار 15 افراد میں سے ایک پر دہشت گردی سے متعلق سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ جسے آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ آسٹریلوی حکام کے مطابق عوامی مقامات پر دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کی جارہی تھی تاہم اس منصوبے کی تفصیل نہیں بتائی گئی۔ آسٹریلوی میڈیا کےمطابق دہشت گردوں نے شہری کو اغوا کرکے اس کے قتل کی ویڈیو جاری کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ وزیراعظم ٹونی ایبٹ کا کہناہے کہ آسٹریلیا میں دہشت گردوں کا نیٹ ورک موجود ہے، شدت پسند حامیوں پر زور دے رہے تھے کہ وہ آسٹریلیا میں دہشت پھیلائیں۔ انٹیلی جنس معلومات ملنے پر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا گیا۔ آسٹریلین حکام نے گزشتہ ہفتے پہلی بار الرٹ لیول ہائی کیا تھا جس کی وجہ عراق اور شام میں داعش کے ہمراہ جنگ میں حصہ لے کر واپس لوٹنے والےآسٹریلوی سلفی وہابی دہشت گرد بتائے گئے تھے۔
حکام کے مطابق درجنوں آسٹریلوی شہری سلفی وہابی دہشت گردوں کے ہمراہ لڑنے کی غرض سے مشرقِ وسطی کے ممالک میں گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق کم سے کم 60 آسٹریلوی شہری شام اور شمالی عراق میں داعش دہشت گردوں کے ساتھ ہیں جبکہ اب تک 15 آسٹریلوی ان لڑائیوں میں ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں خود کش بمبار بھی شامل ہیں۔آسٹریلیا کی پولیس کا کہنا ہے کہ کم سے کم 100 افراد ایسے بھی ہیں جو ان گروہوں کی عملی طور پر حمایت کر رہے ہیں۔