مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں سیاسی بحران جاری ہے اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ایک بار پھر کہا کہ حکومت چاہئے آپریشن کرلے یا مجھے جیل میں ڈال دے لیکن میں یہاں سے تب تک نہیں جاؤں گا جب تک نواز شریف استعفی نہیں دیتے۔ اسلام آباد میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ گزشتہ 18 دنوں میں عوام میں بڑی تبدیلی آئی ہے اور یہ تبدیلی ہی نئے پاکستان کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری زندگی کے 2 مشن ہیں، پہلا یہ کہ پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بناؤں اور نئے پاکستان میں امیر اور غریب کے بچوں کے لئے یکساں نظام تعلیم ہوگا، اسپتالوں اور عدلیہ کا نظام ٹھیک کریں گے اور نئے پاکستان میں حکمران بچوں کے نام پر اپنے پیسے باہر نہیں بھیج سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میری زندگی کا دوسرا مشن یہ ہے کہ اپنی قوم کو ظلم سے نجات دلاؤں اور ان کے دلوں سے ظالموں کا خوف دور کروں، قوم سے کہتا ہوں کہ خوف کی یہ زنجیریں توڑ دو اور جانوروں کی طرح خاموشی سے ظلم سہنے کے بجائے اس کے خلاف آواز اٹھاؤ۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آج حکمران آپ کا خون چوس رہے ہیں، 70 فیصد ارکان اسمبلی ٹیکس نہیں دیتے اور عوام کے پیسوں سے اپنا سرمایہ بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ پارلیمنٹ نے آمر سے زیادہ جمہوریت کو نقصان پہنچایا کیونکہ حقیقی جمہوریت میں لوگ بھوکے نہیں مرتے اور عوام کو احتجاج کی آزادی ہوتی ہے۔ چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ نواز شریف نے ملک میں جتنی تباہی کی ہے اتنی آصف زرداری نے بھی نہیں کی، نواز شریف نے ملک کے ادارے تباہ کردیئے، پولیس میں گلو بٹوں کر بھرتی کیا، نواز شریف نے لوگوں کے ضمیروں کو خریدا اور ان میں پلاٹ تقسیم کئے اور اب فوج کو بدنام کیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر امپائر کے ساتھ مل کر کھیلنے کا الزام لگایا گیا اور کہا گیا کہ چیف جسٹس ناصر الملک میرے ساتھ ہیں حالانکہ میں ان سے آج تک صرف ایک دفعہ ملا ہوں لیکن ان الزامات کے باوجود میں ہار ماننے والا نہیں اور نہ ہی مجھے کسی کا خوف ہے کیونکہ عزت اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے، ظالم حکمران چاہے آپریشن کرلیں یا مجھے جیل میں ڈال دیں لیکن میں یہاں سے تب تک نہیں جاؤں گا جب تک نواز شریف استعفیٰ نہیں دیتے