مہر نیوز/10 اگست / 2014ء: امریکہ کی جنوب مشرقی ریاست فلوریڈا کے پادری نے ہم جنس پرست ثابت ہونے پر مرنے والے شخص کی آخری رسومات ادا کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم خدا کے اصولوں کی توہین نہیں کرسکتے کیونکہ ہم جنس پرست کی آخری رسومات میں شرکت خدائی اصولوں کی توہین ہے ۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کی جنوب مشرقی ریاست فلوریڈا کے پادری نے ہم جنس پرست ثابت ہونے پر مرنے والے شخص کی آخری رسومات ادا کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم خدا کے اصولوں کی توہین نہیں کرسکتے کیونکہ ہم جنس پرست کی آخری رسومات میں شرکت خدائی اصولوں کی توہین ہے ۔

اطلاعات کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا کے علاقے ٹمپا کے نیو ہوپ مشنری بیپٹسٹ چرچ میں 42 سالہ اینواس جولین کی آخری رسومات ادا کی جانی تھی لیکن پاردری نے اینواس جولین کی رسومات ادا کرنے سے اس وقت انکار کر دیا جب انہیں معلوم ہوا کہ متعلقہ شخص ہم جنس پرست ہے۔

نیو ہوپ مشنری بیپٹسٹ چرچ کے پادری نے اینواس جولین کے گھر والوں کو فون کر کے بتایا کہ چرچ کسی کی ذاتی زندگی میں مداخلت نہیں کرتا لیکن اینواس کی آخری رسومات ادا نہیں کی جا سکتیں کیوں کہ ہم خدا کے بندے ہیں اور اس کے اصولوں کی توہین نہیں کرسکتے۔