مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ صحت سے متعلق بین الاقوامی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف سدرن کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں نے روزے کے دوران انسانی جسم میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کا تجزیہ کیا تو انکشاف ہوا کہ روزہ نہ صرف انسان کے مدافعتی نظام کو نئی توانائی فراہم کرسکتا ہے بلکہ پورے مدافعتی نظام کو دوبارہ سے تخلیق کر سکتا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلا کہ بھوک کی حالت میں انسانی جسم توانائی بچانے کی کوشش کرتے ہوئے پہلے سے ذخیرہ شدہ گلوکوز اور چربی استعمال کرتا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ توانائی محفوظ کرنے کے لئے خون کے سفید خلیات بھی ٹوٹ پھوٹ جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی جسم میں نئے سفید خلیات کی تیاری بھی شروع ہوجاتی ہے۔ اس طرح روزے کی حالت میں جسم کو نقصان دہ، ناکارہ اور غیر فعال مدافعتی نظام سے بھی چھٹکارہ مل جاتا ہے۔ یونیورسٹی آف سدرن کیلی فورنیا کے شعبہ بائیولوجیکل سائنسز سے منسلک پروفیسر والٹر لونگو کا کہنا ہے کہ نئی تحقیق کینسر کے مریضوں اور معمر افراد کے لئے بے حد مفید ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کینسر کے مریضوں کے لئے کیمو تھراپی کا عمل زندگی بچانے کے کام آتا ہے لیکن 72 گھنٹوں کا روزہ کمیو تھراپی کے زہریلے اثرات کے خلاف کینسر کے مریضوں کی حفاظت کر سکتا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 30 جون 2014 - 12:41
مہر نیوز/ 30 جون / 2014 ء :امریکی سائنسدانوں نے ایک تحقیق کے دوران انکشاف کیا ہے کہ صرف 3 مسلسل روزے رکھنے سے انسانی جسم بیماریوں کے خلاف پرانے مدافعتی نظام کی جگہ نیا نظام تخلیق دیتا ہے۔