مہر نیوز/ 28 جون / 2014 ء : روس کی شدید مخالفت کے باوجود یوکرائن ، جارجیا اور مولداوی نے یورپی یونین کے ساتھ اقتصادی تعاون کا معاہدہ کر لیا ہے جس کے تحت تینوں ممالک سیاسی اور معاشی طور پر یورپی یونین کے قریب تر ہوجائیں گے۔روس نے اس معاہدے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تلافی کی دھمکی دی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے  سے نقل کیا ہے کہ روس کی شدید مخالفت کے باوجود یوکرائن ، جارجیا اور مولداوی نے یورپی یونین کے ساتھ اقتصادی تعاون کا معاہدہ کر لیا ہے جس کے تحت تینوں ممالک سیاسی اور معاشی طور پر یورپی یونین کے قریب تر ہوجائیں گے۔ روس نے اس معاہدے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تلافی کی دھمکی دی ہے۔ یوکرائن کے صدر پیٹرو پوروشنکو نے یورپی یونین کے ساتھ معاہدے کو مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ 1991 میں ملک کی آزادی کے بعد ایک تاریخی قدم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس معاہدے پر دستخط کو یوکرائن کی یورپی یونین میں شمولیت کی جانب پہلا قدم سمجھتے ہیں۔ یہ معاہدہ ایک دوسرے پر یقین اور مصمم ارادے کی علامت ہے۔

یورپین کونسل کے صدر نے بھی معاہدے کو یورپ کے لیے ایک عظیم دن سے تعبیر کرتے ہوئے تینوں ممالک کے رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج یورپ پہلے سے کہیں زیادہ آپ کے ساتھ کھڑا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے میں ایسی کوئی چیز نہیں جس سے روس کو کسی بھی قسم کا کوئی نقصان پہنچے گا۔

دوسری جانب روس نے معاہدے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ ہر ریاست کو حق حاصل ہے کہ وہ جو معاہدہ چاہے کرے لیکن اس معاہدے کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔ صدر ولادیمر پوتین کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کےدباؤ نے یوکرائن کو تقسیم اور اندرونی خلفشار کی جانب دھکیل دیا ہے۔ واضح رہے کہ یوکرائن پہلے روس نواز صدر نے یورپی یونین کے ساتھ یہ معاہدہ نہیں کیا تھا جسے یورپی یونین نے امریکہ کے ساتھ ملکر اقتدار سے الگ کردیا اور اب یوکرائن کے نئے صدر نے اس معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں۔