مہر نیوز/ 21 جون / 2014 ء :مشرقی یوکرائن میں روس نواز علیحدگی پسندوں اور یوکربئنی فوج کے مابین شدید لڑائی جاری ہے جس کے نتیجے میں 200افراد ہلاک ہوگئے جب کہ اسی دوران روس نے یوکرین کے ساتھ اپنی سرحد پر نئے سرے سے بڑی تعداد میں فوجی تعینات کرنا شروع کر دیئے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے روسیہ الیوم  کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مشرقی یوکرائن میں روس نواز علیحدگی پسندوں اور یوکربئنی فوج کے مابین شدید لڑائی جاری ہے جس کے نتیجے میں 200افراد ہلاک ہوگئے جب کہ اسی دوران روس نے یوکرین کے ساتھ اپنی سرحد پر نئے سرے سے بڑی تعداد میں فوجی تعینات کرنا شروع کر دیئے۔

اطلاعات  کے مطابق مشرقی یوکرائن میں یوکرائن کی فوج کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہےکہ دونیتسک کے خطے میں جاری مسلح جھڑپوں کے نتیجے میں جمعے کو سرکاری فورسز کے 4 ارکان ہلاک جبکہ20 فوجی اہلکار زخمی ہو گئے۔ فوجی ترجمان نے 200 سے زائد علیحدگی پسندوں کی ہلاکت جبکہ کئی سو باغیوں کے زخمی ہو جانے کا دعوی بھی کیا۔

ادھر روس نواز باغیوں کے سربراہ نے یو ٹیوب پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا کہ یوکرائن حکومت کے مسلح دستوں کے مقابلے میں باغیوں کے پاس اسلحہ اور تعداد کافی کم ہے اور اسی سبب ممکنہ طور پر انھیں پیچھے ہٹنا پڑے گا۔ باغیوں کے سربراہ نے اپنے بیان میں مشرقی یوکرائن میں جاری بغاوت میں مدد نہ کرنے پر روسی صدر پر کڑی تنقید کرتے ہوئے یہ اپیل بھی کی کہ روس وہاں اپنی فوجیں بھیجے۔ اس پیش رفت پر تاحال ماسکو حکومت کی جانب سے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا۔