مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے آج تہران میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین حسن روحانی کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ پاکستان نے جند اللہ دہشت گرد گروہ کو ختم کرنے کے سلسلے میں ایران کے ساتھ بھر پور تعاون کیا اور پاکستان جیش العدل دہشت گرد گروہ کو بھی ختم کرنے کے سلسلے میں ایران کے ساتھ بھر پور تعاون کرےگا۔
ایران کے صدر نے اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان طولانی سرحدوں کو اہم قراردیا اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تعاون کو فروغ دینے پر تاکید کی۔ ایرانی صدر نے کہا کہ باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے سرحدی صوبوں میں دونوں ممالک کے پاس اچھی ظرفیتیں موجود ہیں اور ایران پاکستان میں بجلی کی کمی کو پورا کرنے کے لئے تیار ہے اوردونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کے فروغ سے دونوں قوموں کو فائدہ پہنچے گا ایرانی قوم پاکستان کے ساتھ ملحقہ سرحد پر امن و ثبات کی خواہاں ہے اور ایرانی قوم کی ہمیشہ یہ تلاش رہی ہے کہ ہماری سرحد سے کسی ہمسایہ ممالک کو کوئی گزند نہ پہنچے۔ایرانی صدر نے گیس پائپ لائن منصوبہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے اس معاہدے کے سلسلے میں اپنی تمام ذمہ داریوں کو پورا کیا ہے اور گیس پائپ لائن پاکستان کی سرحد تک بچھا دی ہے اور ایران توقع رکھتا ہے کہ پاکستان بھی اس سلسلے میں اپنے عہد پر قائم رہے۔ ایرانی صدر نے پاکستان اور ایران کے درمیان اقتصادی اور تجارتی روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں روابط کو فروغ دینے کے لئے تیار ہے صدر روحانی نے ایران اور پاکستان کے درمیان مضبوط تاریخي ، ثقافتی اور جغرفیائی روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام، قرآن اور سنت نبی کریم (ص) کے بارے میں دونوں ممالک کا نظریہ ایکدوسرے سے بہت قریب ہے اور ایران وپاکستان اس سلسلے میں ایک دوسرے کی ظرفیتوں سے بھر پور استفادہ کرسکتے ہیں۔
پاکستان کےوزیر اعظم نواز شریف نے بھی اس ملاقات میں دونوں ممالک کے تاریخی اور مذہبی تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میرے اس سفر میں دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اور ٹھوس تعلقات کی ایک نئی فصل کے آغاز ہونے کی توقع ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ میری حکومت ایران اور پاکستان کے درمیان حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کا پختہ عزم کئے ہوئے ہے اور گیس پائپ لائن منصوبے کو دوبارہ احیا گرنے کا عزم رکھتی ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم نے ایران اور پاکستان کی سرحد پر رونما ہونے والےدہشت گردانہ واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے جس کی وجہ سے پاکستان کی اقتصادی پوزیشن کو زبردست دھچکا لگا ہے پاکستانی وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے جنداللہ دہشت گرد گروہ کو ختم کرنے کے سلسلے میں ایران کے ساتھ بھر پور تعاون کیا اور جیش العدل نامی دہشت گرد کو بھی ختم کرنے کے سلسلے میں ایران کے ساتھ بھر پور تعاون کرےگا انھوں نے کہا کہ کسی بھی دہشت گرد گروہ کو دونوں ممالک کے تعلقات کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔