مہر نیوز/ 11 مئی / 2014 ء : پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور پنجاب کے سابق وزیر اعلی چوہدری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ ہوائی جہازوں کے بعد اب الیکشن بھی ہائی جیک ہونا شروع ہوگئے جب کہ پاکستان کےعام انتخابات کے دوران سب سے زیادہ دھاندلی ہمارے حلقوں میں ہوئی اور سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہپاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور پنجاب کے سابق وزیر اعلی چوہدری پرویز الہٰی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہوائی جہازوں کے بعد اب الیکشن بھی ہائی جیک ہونا شروع ہوگئے جب کہ پاکستان کےعام انتخابات کے دوران سب سے زیادہ دھاندلی ہمارے حلقوں میں ہوئی۔ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ انخابات سے قبل ہم نے ایک اجلاس میں یہ قرار داد پاس کی جس میں یہ کہا گیا تھاکہ الیکشن شفاف نہیں ہوں گے، اس کے نتائج دھاندلی کی شکل میں آئیں گے اور ہمارا یہی مؤقف آج بھی ہے، انتخابات کے دوران سب سے زیادہ دھاندلی ان حلقوں میں ہوئی جہاں ہمارے امیدوار الیکشن لڑ رہے تھے۔

چوہدری پرویزالہی کا کہنا تھا کہ ہوائی جہازوں کے بعد اب الیکشن بھی ہائی جیک ہونا شروع ہوگئے، گزشتہ سال اپریل میں جب انتخابی عمل شروع ہوا تو چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم نے یہ کہہ دیا تھا کہ ان کے معاملات میں دخل اندازی ہورہی ہے جس پر انہوں نے تمام جماعتوں کو بلایا اور ان سے ملنے کے بعد اعلان کیا کہ تمام ادارے الیکشن میں مداخلت سے باز رہیں،چیف الیکشن کمشنر کے منع کرنے کے باجود سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے ریٹرننگ افسران کو خط لکھا اور خود بھی مختلف شہروں میں ان کے پاس جاکر خطاب کئے۔

پنجاب کےسابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ افتخار محمد چوہدری کے یہ خطاب آئین اور قانون کی خلاف ورزی تھے حالانکہ ریٹرننگ افسران چیف الیکشن کمشنر کے ماتحت ہوتے ہیں، ایسا کرکے سابق چیف جسٹس نے اپنی ہی بنائی ہوئی جوڈیشل پالیسی کی خلاف ورزی کی انہوں چیف جسٹس کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن کا کام بھی سنبھالا ہوا تھا جب کہ اس ڈرامے کے دوسرے کردار میاں نواز شریف اور شہباز شریف ہیں جنہوں نے ووٹوں کی گنتی کے دوران ہی پاکستان کے وزیر اعظم اور پنجاب کے وزیر اعلی بن گئے۔