مہر نیوز/ 2مئی / 2014 ء : اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ کے خطیب نے شہید مرتضی مطہری ک شہادت اور یوم معلم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شہید مطہری کا قلم اور زبان اسلام کی سربلندی اور سرافرازی کے لئے وقف تھے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ جنتی کی امامت میں منعقد ہوئی جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی ، نماز جمعہ کے خطیب نے شہید مرتضی مطہری کی شہادت اور یوم معلم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شہید مطہری کا قلم اور زبان اسلام ، انقلاب اور عوام کی سربلندی اور سرافرازی کے لئے وقف تھے۔وہ ایسے عالم دین تھے جو بہت سی روایات و احادیث کے مصداق تھے  ان کے آثار آج بھی اللہ تعالی کی شناخت اور پہچان کے سلسلے میں ممتاز اور نمایاں ہیں ، انھوں نے نام و نمود کے لئے کام نہیں کیا بلکہ اللہ تعالی کے لئے کام کیا اسی وجہ سے ان کا نام آج بھی زندہ ہے۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ معلم کو بچوں کی تعلیم و تربیت  پر کافی توجہ مبذول کرنی چاہیے اور ایسے بچے اسلامی معاشرے کی تحویل میں دینے چاہییں جو اسلامی معاشرے کی شان و شوکت کا مظہر ہوں ۔

آيت اللہ جنتی نے حکومت کی طرف سے بیماروں کے 90 فیصد اخراجات برداشت کرنے کے اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام بہت ہی اچھا اقدام ہے اور یہ غریب عوام اور مزدوروں کے لئے بہت ہی مفید ہے۔

آیت اللہ جنتی نے مصر کے بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مصر ایک قدیم اسلامی ملک ہے لیکن اس کا انجام یہاں تک پہنچ گیا ہے کہ کچھ فوجیوں نے حکومت پر قبضہ کرکے جمہوری صدر کو برطرف کردیا اور اب وہ 400 سے 500 تک افراد کو موت کی سزا دینے پر کمر بستہ ہیں، اللہ تعالی امریکہ اور اس کے حامیوں پر لعنت کرے جو ان تمام فتنوں کے بانی ہیں۔ خطیب جمعہ نے یوکرائن کے بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یوکرائن کے بحران میں بھی امریکہ کا ہاتھ صاف طور پر نمایاں ہے اور امریکہ اس وقت بحر اسود میں اپنے فوجی بیڑے بھیج کر روس کو نیچا دکھانے کی کوشش کررہا ہے۔