مہر نیوز/ 9 مارچ / 2014 ء : عراق کے وزیراعظم نوری المالکی نے سعودی عرب کی دہشت گردانہ پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ سعودی حکومت مختلف عرب ممالک میں دہشت گردی پھیلانےکے علاوہ دیگر خطوں میں بھی دہشت گردی پھیلانے کی ذمہ دار ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے وزیراعظم نوری المالکی نے فرانسیسی ٹی وی  کے ساتھ گفتگو میں سعودی عرب کی دہشت گردانہ پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ سعودی حکومت مختلف عرب ممالک میں دہشت گردی پھیلانےکے علاوہ دیگر خطوں میں بھی دہشت گردی پھیلانے کی ذمہ دار ہے۔ نوری المالکی کا کہنا تھا شام، عراق، لبنان، مصر اور لیبیا کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی دہشت گردوں کو سعودی عرب کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔ مالکی نے سعودی عرب کے ساتھ ساتھ قطر پر بھی الزام لگایا کہ وہ عراق میں دہشت گردی پھیلانے والے گروہوں کو تعاون فراہم کررہا ہے۔ عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ سعودی عرب اور قطر دونوں عرب ممالک اورخطے میں فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سعودی حکام خود متعدد بار دہشت گردوں کی حمایت اور انھیں مالی مدد فراہم کرنے کا اعتراف کرچکے ہیں  انھوں نے کہا کہ عراق ، شام، مصر ، لیبیا ، پاکستان اور افغانستان میں سرگرم دہشت گردوں کو سعودی عرب کی سرپرستی اور تعاون حاصل ہے نوری مالک نے کہا کہ تمام دہشت گرد گروپوں اور تنظیموں کا تعلق وہابیت سے ہے ان منحرف اور دہشت گرد تنظیموں میں عام مسلمان شامل نہیں ہیں علاقائي اور عالمی سطح پر جاری دہشت گردی میں صرف وہابی نظریے کے لوگ شامل ہیں جنھیں سعودی عرب کی پشتپناہی حاصل ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی حکومت ایک شاہی فرمان کے ذریعہ اب علاقائي اورعالمی سطح پر اپنے بھیانک اور خوفناک جرائم کو چھپانے کی کوشش کررہی ہے سعودی حکومت نے اب دہشت گردوں کو 15 دن کے اندر ملک واپس آنےکا حکم دیا ہے کیونکہ اب شام و عراق اور افغانستان و پاکستان میں اس کے منصوبے ناکام ہورہے ہیں اور سعودی عرب کواس وقت علاقائی اور عالمی سطح پر شکست و ناکامی کا سامنا ہے۔