مہر نیوز/28 جنوری /2014ء: امریکی سی آئی اے کے سابق تجزیہ کار نے پاکستان کی ایٹم بم بنانے کی حیرت انگیزپیشرفت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے ممکنہ طور پر سعودی عرب کو ایٹم بم فراہم کرنے کا عہد کررکھا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فائننشل ایکسپریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی سی آئی اے کے سابق تجزیہ کار بروس ریڈل نے پاکستان کی ایٹم بم بنانے کی حیرت انگیزپیشرفت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے ممکنہ طور پر سعودی عرب کو ایٹم بم فراہم کرنے کا عہد کررکھا ہے۔اس نے کہا کہ اس بارے میں ابھی کسی کو معلوم نہیں ہے کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان اس سلسلے میں کوئي معاہدہ ہے یا نہیں ۔ لیکن شواہد و قرائن سے معلوم ہوتا ہے سعودی عرب پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کررہا ہے اور ہندوستان کی نسبت پاکستان کی ایٹم بم بنانے کی سرعت 2 سے 3 گنا زیادہ ہوگئی ہے جس کے بعد یہ سوال پیدا ہوجاتا ہے کہ کیا پاکستان کا کوئی تیسرا ملک شریک ہے۔ ریڈل کے مطابق سعودی عرب اب امریکہ سے مایوس ہوگیا ہے لہذا وہ اب ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی تلاش و کوشش میں مصروف ہوگیا ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ ہفتوں میں سعودی عرب کے سیاسی اور فوجی حکام نے متعدد بار پاکستان کا دورہ کیا اور سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان جی ایف 17 جنگی طیارے کی خرید کا معادہ بھی متوقع ہے۔ جی ایف 17 جن‍گی طیارہ پاکستان اور چین کے تعاون سے بنایا جارہا ہے جو امریکہ کے ایف سولہ طیارے کے برابر ہے۔