مہر نیوز/13 دسمبر /2013ء: انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ بہت کم تعداد میں شامی پناہ گزینوں کو پناہ دینے کے تیار ہونے پر یورپی رہنماؤں کو شرم آنی چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ بہت کم تعداد میں شامی پناہ گزینوں کو پناہ دینے کے تیار ہونے پر یورپی رہنماؤں کو شرم آنی چاہیے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ دس یورپی ممالک نے صرف 12 ہزار شامی پناہ گزینوں کو پناہ دینے کی اجازت دی ہے جس میں 80 فیصد کا وعدہ جرمنی نے کیا ہے۔ تنظیم کے مطابق فرانس نے 500 اور سپین نے 30 شامیوں کو پناہ دینے کی پیشکش کی ہے جب کہ برطانیہ اور اٹلی نے پناہ دینے کی کوئی پیش کش نہیں کی۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے یورپی یونین شامی پناہ گزینوں کو پناہ دینے میں بری طرح ناکام ہوا ہے اور صرف 55 ہزار پناہ گزین پناہ لینے کی درخواست دے سکے ہیں۔ یورپی یونین کا کہنا ہے کہ اس کی ترجیح شام کے اندر بے گھر ہونے والے افراد کی مدد ہے جن کی تعداد ایک اندازے کے مطابق 65 لاکھ ہے اور وہ بیرون ممالک میں بھی شامی پناہ گزینوں کی امداد کرنا چاہتے ہیں۔ اقوامِ متحدہ مغربی ممالک پر زور دے رہا ہے کہ وہ سنہ 2014 کے اختتام تک 30 ہزار شامیوں کو پناہ دیں۔ شامی پناہ گزینوں کو پیش آنے والی مشکلات اس وقت کھل کر سامنے آئیں جب موسم سرما کی پہلی برف کے موقع پر لبنان کے شمالی علاقوں اور بقاع وادی میں دو سو سے زیادہ عارضی پناہ گزین کیمپ میں مقیم شامی پناہ گزینوں کو سخت موسمی حالات کا سامنا کرنا پڑا۔