مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے نیویارک میں امریکی چینل کے ساتھ گفتگو میں اسرائیلی وزير اعظم نیتن یاہو کو جھوٹا اور گمراہ کن انسان قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو گذشتہ 22 سال سے ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے خلاف یہ جھوٹ بولتے چلے آرہے ہیں کہ ایران 6 مہینے کے بعد ایٹم بم بنا لےگا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیر اعظم کے بیانات کی کوئی وقعت اور حیثیت نہیں ہے اور سبھی جانتے ہیں کہ اسرائیلی وزير اعظم جھوٹے ہیں۔ جواد ظریف نے کہا کہ آج جنرل اسمبلی میں اسراغیلی وزیر اعظم تنہا اور الگ تھلگ ہوگئے ہیں۔ جواد ظریف نے کہا کہ فلسطینیوں پر ظلم کرنے والے اور فلسطینی عوام کا حق چھیننے والے انسانی حقوق کے پاسدار نہیں بن سکتے ۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل پچھلے 22 سال سے ایران کے ایٹمی پروگرام کے خلاف غلط جھوٹے اور بے بنیاد پروپیگنڈے کرتا چلا آرہا ہے اسرائيل کو اب ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے خلاف جھوٹ بولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی وہ 22 سال تک یہ جھوٹ بول چکا ہے کہ ایران 6 ماہ کے بعد ایٹمی ہتھیار بنا لےگا ۔ جواد ظریف نے کہا کہ ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کی کوئی ضرورت نہیں اور نہ ہی ایٹمی ہتھیار ایران کے مذہبی عقیدے کے مطابق ہیں انھوں نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کی جانب سے ایٹمی ہتھیاروں کی حرمت کا فتوی موجود ہے ایران ایٹمی ہتھیاروں کی تلاش میں نہیں بلکہ ایٹمی دانش کی جستجو میں ہےجو ایرانی قوم کا حق ہے اور ایرانی حکومت ایرانی قوم کے حقوق کا عالمی سطح پر بھر پور دفاع کرےگی۔