مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے شہر پشاور میں کوہاٹی کے آل سینٹ چرچ آف پاکستان میں طالبان شدت پسندوں کے دو دھماکوں میں 78 افراد ہلاک اور سو سے زیادہ زخمی ہوگئےہیں، پاکستانی حکومت کو مذاکرات کی پیشکش کے سلسلے میں طالبان شدت پسندوں نے بھیانک جواب دیا ہے۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ خیبر پختونخواہ حکومت اور مسیحی برادری نے تین روزہ سوگ کا اعلان کردیا۔ پشاور میں آج کوہاٹی کے آل سینٹ چرچ آف پاکستان میں اُس وقت دو خودکش دھماکے کئے گئے جب لوگ عباد ت کرکے چرچ سے نکل رہے تھے۔دھماکے کے بعد چرچ کے باہر قیامت کے مناظر دیکھنے میں آئے اور ہرطرف لاشیں اورہلاک ہونے والوں کے اعضا بکھرگئے۔ دھماکوں کے بعد لیڈی ریڈنگ اسپتال میں ایمرجنسی نافذکردی گئی۔سیکیورٹی اداروں نے خودکش حملہ آورکے جسمانی اعضاء تحقیقاتی ٹیموں نے قبضے میں لے لئے ہیں جبکہ مزید شواہد کے لئے بم ڈسپوزل اسکواڈ دھماکے کی جگہ پر شواہد اکٹھے کرنے میں مصروف ہیں۔ ذرائع کے مطابق دھماکوں میں سلفی وہابی تکفیری ملوث ہیں جو اس سے پہلے بھی اس قسم کے دھماکوں میں ملوث رہے ہیں پاکستان حکومت نے کل ہی ایک طالبان رہنما کو آزاد کیا تھا پاکستانی حکومت کی خیرسگالی کا جواب طالبان دہشت گردوں نے بھیانک اور خوفناک بم دھماکوں کے ذریعہ دیا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 22 ستمبر 2013 - 20:05
مہر نیوز/ 22 ستمبر/2013ء: پاکستان کے شہر پشاور میں کوہاٹی کے آل سینٹ چرچ آف پاکستان میں طالبان شدت پسندوں کے دو دھماکوں میں 78 افراد ہلاک اور سو سے زیادہ زخمی ہوگئےہیں، پاکستانی حکومت کو مذاکرات کی پیشکش کے سلسلے میں طالبان شدت پسندوں نے بھیانک جواب دیا ہے۔