مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر باراک اوبامہ نے شام پر فوجی حملے کے لئے بل کانگریس بھیج کر واضح کردیا ہے کہ وہ شام پر حملہ اسی صورت میں کریں گے جب کانگریس اجازت دیدے گی ۔ صدراوبامہ کاکہناتھا کہ شام پر فوجی کارروائی کے لیے کوئی ٹائم لائن نہیں دے سکتے، یہ حملہ کسی بھی وقت کیاجاسکتا ہے،تاہم اسکے لیے کانگریس سے منظوری لی جائے گی۔ اوبامہ نے کہا کہ شام پر حملے کے لئے اقوام متحدہ کی اجازت کی ضرورت نہیں بلکہ امریکی کانگریس کی اجازت درکار ہے ذرائع کے مطابق امریکی صدر اس طرح شام پر فوجی کارروائی کی ذمہ داری اپنے سر سے اتار کر امریکی کانگریس کے سر ڈال رہے ہیں۔ واضح رہے کہ شام پر امریکی حملے کی دھمکی کے بعد عالمی برادری کی رائے عامہ امیرکہ کے خلاف ہوگئی ہے روس کا کہنا ہے کہ اگر امیرکہ کے پاس ایسے کوئي شواہد موجود ہیں تو وہ شواہد اقوام متحدہ کی سکویرٹی کونسل میں پیش کرے۔ روسی صدر نے امریکی صدر کو انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکویرٹی کونسل کی منظوری کے بغیر شام پر امریکی حملے کو جارحیت تصور کیا جائے گا اور اس کے سنگين نتائج برآمد ہوں گے۔ روسی صدر پیوٹن کاکہنا ہے کہ شام پر کیمیائی حملے کا شامی حکومت پرالزام سراسربے بنیاد اور غلط ہے اور امریکہ ایسی غلطیاں پہلے بھی کئي مرتبہ کرچکا ہے روسی صدر کے مطابق امریکہ کو جھوٹ بولنے کی عادت پڑ گئی ہے۔ادھر دہشت گردوں نے الغوطہ میں کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو سعودی عرب نے کیمائی ہھتیار دیئے تھے۔ لیکن ان کا استعمال نہ جاننے کی وجہ سے ان سے عظيم غلطی ہوگئی جس سے سیکڑوں افراد مارے گئے ہیں۔ ذرائ کے مطابق کیمیائي ہتھیاروں کے استعمال کی ذمہ داری درحقیقت سعودی عرب اور امیرکہ پر عائد ہوتی ہے جو دہشت گردوں کو عام تباہی پھیلانے والے ہتھیار فراہم کررہے ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 1 ستمبر 2013 - 13:28
مہر نیوز/1ستمبر/2013ء: امریکی صدر باراک اوبامہ نے شام پر فوجی حملے کے لئے بل کانگریس بھیج کر واضح کردیا ہے کہ وہ شام پر حملہ اسی صورت میں کریں گے جب کانگریس اجازت دیدے گی ۔