مہر نیوز/31 اگست /2013ء: امریکی صدرباراک اوبامہ نے کہا ہے کہ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پرفوجی کارروائی کا حتمی فیصلہ نہیں کیاتاہم محدود پیمانے پر کارروائی کیلئے غورہورہاہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدرباراک اوبامہ نے کہا ہے کہ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پرفوجی کارروائی کا حتمی فیصلہ نہیں کیاتاہم محدود پیمانے پر کارروائی کیلئے غورہورہاہے۔امریکہ نے بغیر کسی تحقیق کے شامی حکومت پرکیمیاوی حملوں کی ذمہ داری عائد کردی ہے۔اور اسے شام پر حملہ کا جواز بنا رہا ہے ادھر سعودی عرب، قطر اور ترکی امریکہ پر زوردے رہے ہیں کہ وہ شام کے خلاف محدود پیمانے پر نہیں بلکہ بڑے اور وسیع پیمانے پر فوجی کارروائی کرے، ذرائع کے مطابق ترکی، سعودی عرب اور قطر کی شام کے خلاف معاندانہ اور منافقانہ کوششیں اب تک ناکام ثابت ہوئی ہیں۔ادھر شامی حکومت کا کہنا ہے کہ کیمیائی حملے ان دہشت گردوں نے کئے ہیں جنھیں امریکہ، سعودی عرب، ترکی قطر ، برطانیہ اور فرانس کی حمایت حاصل ہے شام کے مطابق مذکورہ ممالک نے دہشت گردوں کو پیشرفتہ ہتھیار فراہم کرنے کے ساتھ عام تباہی پھیلانے والے ہتھیار بھی فراہم کئے ہیں اور ان ہتھیاروں کے استعمال کا شامی حکومت پر امریکی الزام بالکل بے بنیاد اور جھوٹا ہے ادھر روس کا بھی کہنا ہے کہ امریکی الزام بے بنیاد اور غیر مصدقہ ہے۔