مہر خبررساں ایجنسی نے ترک ویکلی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مصر میں اخوان المسلمین کی حکومت کے زوال کے بعد القاعدہ دہشت گرد تنظیم پر کاری ضرب وارد ہوئی ہے جس کے بعد شام میں سرگرم مسلح دہشت گردوں کی اعلی کونسل نے مصر سے اپنا دفتر ترکی منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شامی حکومت کی مخآلف کونسل کے رکن خالد خوجہ نے کہا ہے کہ شام کے مخالف بہت سے رہنماؤں نے مصر چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور تمام رہنما اب ترکی منتقل ہوجائیں گے واضح رہے کہ محمد مرسی نے شام کی حکومت سے رابطہ منقطع کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اس کی معزولی کے بعد عبوری حکومت نے شام کے ساتھ رابطہ بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔مصر میں اخوان المسلمین کی حکومت کو گرانے میں سعودی عرب، امارات اور امیرکہ نے اہم کردار ادا کیا ہے ذرائع کے مطابق امریکہ مسلم ممالک میں بحران پیدا کرنے کے لئے سعودی عرب سے بھر پور استفادہ کرتا ہےاور سعودی عرب بھی اسی لئے القاعدہ دہشت گردوں کی حمایت کرتا رہتا ہے تاکہ القاعدہ کے اہلکار دوسرے اسلامی ممالک میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث رہیں اور وہ سعودی عرب کی طرف اپنا رخ نہ کریں۔ القاعدہ کو مدد فراہم کرکے سرکوب کرنا آل سعود کے اہم مقاصد میں شامل ہےتاکہ القاعدہ والے آل سعود کے خلاف سر نہ اٹھا سکیں۔ مصر میں رونما ہونے والے دردناک واقعات کے بعد القاعدہ سعودی عرب کو نشانہ بنا سکتی ہے۔
اجراء کی تاریخ: 17 اگست 2013 - 18:59
مہر نیوز/17 اگست /2013ء: شامی حکومت کے مخالف دہشت گردوں کا دفتر مصر سے ترکی میں منتقل کیا جارہا ہے۔