مہر خبررساں ایجنسی نے اسرائیلی اخبار ہا آرٹض کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائيل نےمتحدہ عرب امارات سمیت ان عرب ممالک کو بھی ہتھیار فروخت کئے ہیں جن کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی روابط نہیں ہیں اسرائيل نے امارات، مصر، الجیریا اور مراکش کو اب تک ہتھیار فروخت کئے ہیںاسرائيل نے امارات، مصر، الجیریا اور مراکش کو گذشتہ پانچ برسوں میں ہتھیار فروخت کئے ہیں۔ اسرائیلی اخبارہارٹض نے رپورٹ جاری کی کہ کئی اسلامی ممالک بشمول ایسے بھی جن کا اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلق نہیں ہے انہوں نے بھاری تعداد میں اسرائیل سے اسلحہ اور سازوسامان حاصل کیا،برطانوی محکمے بی آئی ایس نے ایکسپورٹ لائسنس کی ایک فہرست جاری کی جس میں اس نے اسلحہ فروخت کی منظوری دی جن میں ہتھیاراور ان کے اجزاء کسی تیسرے ملک کو دیئے جانے کی اجازت دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق برطانیہ نے بعض ممالک کو اسلحہ فروخت پر پابندی لگا دی تھی لیکن حالیہ سالوں میں اس وقت اسے شدید تنقید کا نشانہ بننا پڑا جب اس نے اسلحہ سازی کے مختلف آلات کی ایکسپورٹ کی اجازت دے دی تھی ،دو سال قبل برطانوی حکومت کو اس وقت آڑے ہاتھوں لیاگیا جب یہ حقیقت سامنے آئی کی بحرین میں عوامی احتجاجات کے دوران برطانیہ نے بحرین کو ہجوم کنٹرول کرنے کے آلات فراہم کیے تھے ۔اسرائیلی اخبار کی رپورٹ کے مطابق معاہدے کے تحت اس بات کی اجازت دی گئی کہ اسرائیل کی طرف سے اسلحہ اور سیکورٹی آلات مصر،الجیریا،متحدہ عرب امارات اورمراکش کو فروخت کئے جائیں۔ اسرائیل گذشتہ پانچ سال سے عرب ممالک کو فوجی سازوسامان فروخت کررہا ہے۔خیال کیا جاتا ہے کہ اسرائيل طالبان اور القاعدہ دہشت گردوں کو بھی بعض عرب ممالک کے ذریعہ جنگی ساز و سامان مہیا کررہا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 12 جون 2013 - 10:45
مہر نیوز/12 جون /2013ء:اسرائیلی ذرائع کے مطابق اسرائيل نےمتحدہ عرب امارات سمیت ان عرب ممالک کو بھی ہتھیار فروخت کئے ہیں جن کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی روابط نہیں ہیں اسرائيل نے امارات، مصر، الجیریا اور مراکش کو گذشتہ پانچ برسوں میں ہتھیار فروخت کئے ہیں۔