مہر نیوز/9 جون /2013ء: شمالی اور جنوبی کوریاؤں کے حکام دو سال سے زیادہ عرصے میں پہلی بار سرکاری سطح پر مذاکرات کر رہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہشمالی اور جنوبی کوریاؤں کے حکام دو سال سے زیادہ عرصے میں پہلی بار سرکاری سطح پر مذاکرات کر رہے ہیں۔مذاکرات پان من جوم کے مقام پر ہو رہے ہیں جو دونوں ملکوں کے بیچ غیرفوجی علاقے میں واقع ہے۔یہ ملاقات دونوں ملکوں کے درمیان مہینوں سے جاری سخت کشیدگی کے بعد ہو رہی ہے۔ یہ کشیدگی اس وقت عروج پر پہنچ گئی تھی جب اپریل میں کائےسونگ کے مشترکہ تجارتی خطے میں تمام سرگرمیاں بند کر دی گئی تھیں۔ذرائع ابلاغ کے مطابق مذاکرات کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تناوٴ اور کشیدگی میں کمی لانا مقصود ہے۔ دونوں ریاستوں کے اہلکاروں کے درمیان مذاکرات کا آغاز غیر فوجی سرحدی گاوٴں پان من جوم میں ہوا۔ ابتدائی مذاکرات کا مقصد وزارتی سطح کے مذاکرات کی تیاری ہے، جو بدھ 12 جون کو جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں ہونا ہیں۔ ان مذاکرات کے ایجنڈے پر معطل شدہ تجارتی تعلقات کی بحالی، کائیسونگ کے مشترکہ صنعتی کمپلیکس کو دوبارہ کھولنے کے علاوہ دونوں ملکوں میں بٹے ہوئے خاندانوں کے ارکان کی ملاقاتوں کا سلسلہ پھر سے شروع کرنے اور جنوبی کوریا کے سیاحوں کیلئے شمالی کوریا کے پہاڑی سیاحتی مقام تک رسائی جیسے معاملات بھی شامل ہیں۔