مہرخبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای نے آج صبح ( بروز سنیچر) ہزاروں مزدوروں، ملکی پیداوار کے شعبہ میں سرگرم کارکنوں، اور بعض ممتاز لیبر کارکنوں کے شاندار اجتماع سے خطاب میں سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں عظیم پیشرفت اور رزمیہ جد وجہد کی طرف اشارہ اور انتخابات کو اہم اور قومی اقتدار و قدرت کا مظہر قراردیا اور ممکنہ صدارتی امیدواروں کو اپنی توانائیوں کا صحیح جائزہ لینے اور ملک کے اجرائی نظام اور انتظامی امور کو مد نظر رکھنے کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: ایران اور ایران کی عظیم و پائدار قوم کو ایسے صدر کی ضرورت ہےجو بین الاقوامی سطح اور سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں نڈر، بے خوف اور بہادر اور ملک کی اندرونی سطح پر حکمت تدبیر،مزاحمتی اقتصاد کا معتقد، منصوبہ ساز، اخلاقی تہذیب اور عقلیاور متوازن پالیسیوں اور حقائق پر مبنی منطقی نعروں کا حامل ہو۔
یہ ملاقات ہفتہ مزدورکی مناسبت سے منعقد ہوئی، رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے جسم و جان کے ذریعہ ملکی آسائش و پیشرفت کومزدور طبقہ کی سب سے اہم خصوصیت قراردیتے ہوئے فرمایا: مزدور ایک معاشرے و سماج کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور اگر یہ طبقہ نہ ہو یا کمزور اور ضعیف ہو تو ملک مفلوج اور تباہ و برباد ہوجائے گا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نےثقافتی شعبہ اور اسی طرح قانونی اور اجرائی شعبہ میں مزدور اور کام پر خصوصی توجہ مبذول کرنے کے سلسلے میں تاکید کرتے ہوئے فرمایا: اگر مزدور طبقہ روزگار کے لحاظ سے خوشحال اور بانشاط رہےگا تو اس صورت میں ملک کی ترقی اور پیشرفت میں مزید سرعت اور آسانی فراہم ہوجائے گی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب اسلامی کی کامیابی اور اسی طرح انقلاب کے مختلف مراحل منجملہ دفاع مقدس کے دوران مزدوروں کے اہم مقام اور بنیادی نقش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: گذشتہ 34 برسوں میں مزدوروں اور لیبر یونینوں کو انقلاب اسلامی کے مد مقابل کھڑا کرنے کے سلسلے میں بہت سی کوششیں کی گئیں لیکن ملک کے مؤمن ، انقلابی اور دلیر مزدوروں نے دشمن اس سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور مزدوروں کا یہ اقدام باعث فخر اور مایہ ناز ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گذشتہ سال کے نام و نعرے ، قومی پیداوار، ایرانی سرمایہ اور کام کی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: قومی پیداوار کی حمایت ایک سال سے مختص نہیں ہے بلکہ اس موضوع کا ہمیشہ بنیادی طور پر اورسنجیدگی کے ساتھ پیچھا کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک کی داخلی اشیاء استعمال کرنے کی ثقافت کے فروغ کو بہت ہی اہم قدم قراردیتے ہوئے فرمایا: اس ثقافت کو لوگوں کے درمیان فروغ دینا اور پھیلانا چاہیے اور نیز یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ ملک کے اندر بنی ہوئی جنس یا غیر ملکی جنس کے استعمال سے ایک ایرانی مزدور کو مدد بھی پہنچائی جاسکتی ہے اور اسے محروم بھی رکھاجاسکتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا: پوری قوم سے میری یہ درخواست ہے کہ وہ داخلی پیداوار کے استعمال کی طرف اپنی توجہ مبذول کریں ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حکومتی اداروں کو بھی اپنی ضروریات پورا کرنے کے لئےغیر ملکی اجناس کی خرید سے پرہیز اور داخلی پیداوار کے استعمال کے سلسلے میں تاکید کرتے ہوئے فرمایا: البتہ ملکی پیداوار میں شریک کمپنیوں ، سرمایہ کاروں ، ڈائریکٹروں اور مزدوروں کو بھی چاہیے کہ وہ پیداوار کواچھی اور بہترین شکل میں پیش کریں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نےمضبوط و مستحکم کام اور مزدور کے احترام اور سرمایہ اور روزگار کو محفوظ بنانےکے بارے میں اسلام کے حکم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلام نے لیبرل اور سوشلسٹ معاشی اور اقتصادی نظریات کے برعکس درمیانہ اور معتدل راستہ اختیار کیا ہے اور اسلام کی مزدور اور سرمایہ دار پر نگاہ منصفانہ اور کام کی بنیاد پر ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سرمایہ دارانہ معیشت و اقتصادکے غلط ہونے اور اس کی ناکامی کے عملی طور پر آشکار ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: آج یورپ اور امریکہ میں عوامی رد عمل ، سرمایہ دارانہ نظام کے غلط ہونے کی سب سے بڑی دلیل ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: یورپ اور امریکہ میں رونما ہونے والے حوادث کا ابھی آغاز ہے اور انھیں اس سے بھی بد ترین شرائط اور حالات کا سامنا کرنا پڑےگا کیونکہ سرمایہ دارانہ نظام زوال کی جانب بڑھ رہا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: مغربی ممالک میں موجودہ اقتصادی و معاشی بحران، مغربی تمدن کے انحطاط کا ایک حصہ ہے جبکہ دوسرا حصہ اخلاقی اور ثقافتی مشکلات پر مشتمل ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس سال کو سیاسی و اقتصادی رزم و جہاد کے نام سے موسوم کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: حماسہ کا مطلب جہاد کی مانند ولولہ انگیز حرکت ہے اور حکام و عوام دونوں کو اس موضوع پر اپنی توجہ مبذول کرنی چاہیے اور یہی وجہ ہے کہ حماسہ و جہاد کے محقق ہونے کے لئے صحیح ، منظم و مرتب پروگرام اور خامیوں اور کمزوریوں کی شناخت ضروری ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: تمام منصوبوں اور پروگراموں میں محروم اور کمزور طبقہ کی معیشت اور زندگی کو مد نظر رکھنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک کی برق رفتار سرعت سے پیشرفت کے لئے جہاد کی طرح خلاقیت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: سیاسی اور اقتصادی رزم و جہاد کا آپس میں گہرا تعلق ہے اور ان میں سے ہر ایک دوسرے کی تقویت اور حفاظت کا باعث ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کے بد نیت دشمنوں کی طرف سے سیاسی و اقتصادی رزم و جہاد کو روکنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دشمن اقتصادی دباؤ کے ذریعہ انقلاب اور عوام کے درمیان فاصلہ ڈالنے اور عوام کو مایوس بنانے کی تلاش و کوشش کررہا ہے اس کے باوجود بے شرمی کے ساتھ وہ ایرانی قوم کے ساتھ دوستی کا بھی اظہار کررہا ہے!۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: اگر قوہ مجریہ اور قوہ مقننہ کے حکام اقتصادی و معاشی شعبہ کی برق رفتاری پر توجہ مبذول کریں تو دشمن کی تمام معاشی اور اقتصادی پابندیاں ناکام ہوجائیں گي۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایرانی قوم اور حکام اپنے پختہ عزم و ارادہ کے ساتھ دشمن کو اقتصادی شعبہ میں ناکام اور مایوس بنادیں گے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سیاسی حماسہ کو بھی ملک کی مدیریت اور سیاست میں عوام کی آگاہانہ موجودگی قراردیتے ہوئے فرمایا: آئندہ انتخابات سیاسی جہاد و رزم کا آشکار نمونہ ہیں جو اپنے مقررہ وقت پر اور عوام کی وسیع پیمانے پر شرکت و دشمن شکن حضور کے ساتھ منعقد ہوں گے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سیاسی حہاد کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں اور عوام کو انتخابات میں شرکت سے روکنے کے لئے دشمن کے شوم منصوبے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی قوم کے دشمن برسہا برس گزر جانے کے بعد بھی ایرانی قوم کی استقامت اور اس کے ایمانی جذبے سے بے خبـر ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: گذشتہ 34 برسوں میں ایرانی قوم نے عظیم اور بزرگ کام انجام دیئے ہیں اور ایرانی حکومت نے بھی ایرانی قوم کی پشتپناہی کی بدولت اپنی استقامت اور پا ئداری کا مظاہرہ کیا ہے اور اس کے بعد بھی ایسا ہی ہوگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انتخابات کو قومی طاقت و قدرت کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: جو قوم زندہ دل، بانشاط اور اللہ تعالی کی پشتپناہی پر مظمئن ہے وہ انتخابات سمیت تمام میدانوں میں کامیاب ہوجائے گی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انتخابات میں تمام سلیقوں کے افراد کی شرکت کے سلسلے میں اپنے کچھ روز پہلے کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انتخابات کے میدان میں ایسے افراد وارد ہوں کہ انھیں اپنی صلاحیتوں اور ملکی مدیریت سنبھالنےکے سلسلے میں اپنے اندازوں میں کسی غلطی کا ارتکاب نہیں کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: جو افراد انتخابات میں صدارتی امیدوار بننا چاہتے ہیں انھیں صحیح جائزے کے بعد میدان میں وارد ہونا چاہیے جبکہ آخری فیصلہ قوم کا فیصلہ ہی ہوگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک کے انتخاباتی نظام کو مضبوط نظام قراردیتے ہوئے فرمایا: جیسا کہ حضرت امام خمینی (رہ) بارہا تاکید فرماتے تھے انتخابات میں گارڈین کونسل کی موجودگی، اور عادل، غیر جانبدار، بصیر اور آگاہ افراد کے ذریعہ صلاحیتوں کا جائزہ ایک مبارک عمل ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا: گارڈین کونسل کے ذریعہ صلاحیتوں کے جائزے کے بعد عوام امیدواروں کے گذشتہ کارناموں ، صلاحیپتوں اور نعروں کی روشنی میں صالح افراد میں سے ایک کو صدر کے طور پر انتخاب کریں گے اور اس سلسلے میں مناسب ، مبارک اور بہترین قانون موجود ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں آئندہ صدر کی بعض اہم خصوصیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: صدر ایسا شخص ہونا چاہیے جس کا سب سے پہلے اللہ تعالی ، عوام اور بنیادی آئين پر ایمان اور اعتقاد ہواور دوسرے مرحلے پر اسے پائدار جذبے سے سرشار ہونا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایرانی قوم عظیم اور نمایاں کام انجام دینے کی تلاش میں ہے اور دشمن کے سامنے سر تسلیم خم کرنے والی بھی نہیں ہے اور کوئی اس کے ساتھ طاقت کی زبان سے بات بھی نہیں کرسکتا لہذا قوہ مجریہ کا سربراہ ایسے شخص کو ہونا چاہیے جو دشمنوں کے دباؤ کے مقابلے میں نڈر، بے خوف ، شجاع اور بہادر ہو اور میدان سے بھاگنے والا نہ ہو۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حکمت، تدبیر، منصوبہ بندی کو آئندہ صدر کی دوسری خصوصیات قراردیتے ہوئے فرمایا: جیسا کہ ہمیں خارجہ پالیسی میں عزت، حکمت اور مصلحت کی ضرورت ہے، اسی طرح اندرونی مسائل اور اقتصاد میں بھی طویل مدت منصوبہ بندی اور صحیح کام انجام دینے کی ضرورت ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے روز مرہ معاشی مسائل، اقتصادی پالیسیوں میں مکرر تبدیلی،غیر ماہرانہ نظریات پر عمل، اور اسی طرح مغربی اور مشرقی مسلط کردہ اقتصادی پالیسیوں کو مضر اور نقصاندہ قراردیتے ہوئے فرمایا: اقتصادی پالیسیاں مزاحمتی اور مقاومتی اقتصاد پر استوار ہونی چاہییں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: مزاحمتی اور پائدار اقتصاد وہ ہے کہ جس کے بنیادی ڈھانچے مضبوط و مستحکم ہوں اور دنیا میں رونما ہونے والی مختلف تبدیلیوں سے اس میں کوئي تلاطم اور موج ایجاد نہ ہو۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اخلاقی تہذیب اور اختلافات سے دوری کو آئندہ صدارتی امیدوار کی مزید خصوصیات بیان کرتے ہوئے فرمایا: میں گذشتہ برسوں میں مختلف حکومتوں اور صدور کی حمایت اور اس کے ساتھ انھیں نصیحت اور سفارش بھی کرتا رہا ہوں اور ان سے وضاحت بھی طلب کرتا رہا ہوں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: گذشتہ صدور کو میری ایک نصیحت ہمیشہ یہ رہی ہے کہ صدور عوام کے لئے کوئی سنگین مشکل کھڑی نہ کریں اور عوام کے اندر تشویش اور خدشات پیدا کرنے سے بھی اجتناب کریں۔
رہبرمعظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: جو افراد صدارتی امیدوار بننے کی تیاری کررہے ہیں انھیں عوام کے ساتھ جھوٹے اور غیر واقعی وعدے نہیں کرنے چاہییں بلکہ منطق اور حقائق پر مبنی باتوں اور اللہ تعالی پر توکل کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایران کی عظيم قوم کے صدر اور ایران کی قوہ مجریہ کے سربراہ کے اندر ان خصوصیات کا ہونا ضروری ہے تاکہ وہ عوام کے تعاون سے اس قابل فخر راہ پر آگے بڑھ سکے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے انقلاب کے گذشتہ برسوں کے تجربات کی روشنی میں فرمایا: اللہ تعالی کی نصرت و مدد سے یہ قوم اپنے دشمنوں پر کامیاب و کامراں ہوجائے گی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایرانی قوم کا اللہ تعالی پر گہرا یقین ہے اور اس قوم کے ساتھ دشمنی کرنے والوں کو ناکامی نصیب ہوگی۔
اس ملاقات کے آغاز میں سماجی امور و تعاون و لیبر وزارت کے سرپرست جناب اسداللہی عباسی نےاس وزارت خانہ میں گذشتہ سال انجام پانے والے امور کے بارے میں رپورٹ پیش کی اور آئندہ سال (1392 ہجری شمسی ) کے بارے میں طے پانے والے منصوبوں سے آگاہ کیا۔
اس ملاقات سے قبل ملک کے مزدور طبقہ کے شہداء کے اہلخانہ نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے ساتھ قریب سے ملاقات اور گفتگو کی۔