مہر خبررساں ایجنسی نے بلومبرگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ان پر اقوامِ متحدہ کی طرف سے عائد پابندیاں ختم کی جائیں اور امریکہ اور جنوبی کوریا مشترکہ فوجی مشقیں بند کرے تو وہ بات چیت کے لیے تیار ہے۔شمالی کوریا کے ڈیفینس کمیشن کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ اور جنوبی کوریا حقیقی طور پر بات چيت کرنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے انہیں اقوام متحدہ کی اس قرار داد کو ختم کرنا ہوگا جو فرسودہ بنیاد پر منظور کی گئی تھی اور دوسرے یہ کہ امریکہ جنوبی کوریا کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں بند کرکے اپنے جوہری ہتھیار علاقہ سے خارج کردے جو شمالی کوریا کی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ ادھر امریکہ نے بھی شمالی کوریا سے بات چيت کرنے کو کہا ہے لیکن امریکہ کی شرط یہ ہے کہ پہلے شمالی کوریا جوہری ہتھیاروں سے پاک ہونے کے معاہدے پر عمل کرے۔ شمالی کوریا کی شرط ہے کہ امریکہ علاقہ سے اپنے جوہری ہتھیار نکال لے جو شمالی کوریا کے لئے خطرہ ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 18 اپریل 2013 - 16:25
مہر نیوز/18 اپریل /2013ء: شمالی کوریا نے امریکہ کے ساتھ مشروط مذاکرات پر رضا مندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہےکہ مذاکرات کے لئے ضروری ہے کہ امریکہ خطے سے اپنے ایٹمی ہتھیار نکال لے اور جنوبی کوریا کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں بند کردے۔