مہر نیوز/22 مارچ /2013ء:شام میں امریکہ اور سعودی عرب کے حامی سلفی وہابی دہشت گردوں نے شام میں اہلسنت کے ممتاز عالم دین شیخ محمد سعید البوطی کو 42 دینی طلباء سمیت ایک بم دھماکے میں ہلا ک کردیا ہے سلفی وہابی دہشت گردوں نے مسجد الایمان ، قرآن مجید اور دینی کتب کی بھی بے حرمتی کی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے شام کے ٹی وی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام کے دارالحکومت دمشق میں امریکہ اور سعودی عرب نواز سلفی وہابی دہشت گردوں نے ایک بم دھماکے میں بلاد شام کے علماء اہلسنت کے سربراہ شیخ محمد سعید البوطی سمیت 42 افراد کو ایک بم دھماکے میں شہید کردیا ہے۔ سلفی وہابی دہشت گردوں نے المزرعہ کے علاقہ میں واقع مسجد الایمان کے قریب دھماکہ کیا جس میں البوطی سمیت 42 دینی طلباء ہلاک ہوگئے ہیں ، البوطی بم دھماکے کے وقت طلباء کو درس پڑھا رہے تھے ادھر شام کے مفتی اعظم  شیخ احمد حسون نے سلفی وہابی دہشت گردوں کے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسلامی تعاون تنظیم ، جامعہ الازہر اور مسلماہن علماء اتحاد نےسلفی وہابی دہشت گردوں کے اس  حملے کی مذمت نہ کی تو وہ بھی سلفی وہابی دہشت گردوں کے ہولناک جرائم میں شریک جرم قرار پائیں گے۔ ادھر شام کے صدر بشار اسد نے شام کے ممتاز اہلسنت عالم دین کے بھیانک  قتل پر تعزيتی پیغام ارسال کرتے ہوئے دہشت گردوں کے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے انھوں نے کہا کہ شام میں سلفی وہابی دہشت گرد جہالت اور ابو جہل کے حامی ہیں اور ان کا ملک سے صفایا کرنا بہت ہی اہم ہے انھوں نے کہا کہ سلفی وہابی دہشت گردوں نے اہلسنت کے مقدسات ، قرآن مجید اور مسجدوں کو بھی اپنی بربریت کا نشانہ ہنا رکھا ہے اوراس میں کوئي شک و شبہ نہیں کہ سلفی وہابی دہشت گرد ابو جہل اور ابو لہب کی اولاد ہیں۔ شیخ البوطی عربی، ترکی ، انگریزی اور کردی زبان پر مسلط تھے وہ شام کے صدر بشار اسد کے حامی تھے  اورتمام اہلسنت میں  انھیں عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔