مہرنیوز۔ 9 مارچ/ 2013ء: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مسجد الاقصی میں فلسطینی نماز گزاروں پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

مہرخبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان رامین مہمانپرست نے مسجد الاقصی میں فلسطینی نماز گزاروں پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ انھوں نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں عرب حکام کے سکوت پر بھی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عرب ممالک نے فلسطینیوں کے آلام کو کم کرنے کے سلسلے میں کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیا۔واضح رہے کہ کل مقبوضہ فلسطین میں مسجد الاقصی پر اسرائیلی سکیورٹی دستوں کے حملے میں 85 فلسطینی نماز گزار زخمی ہوگئے تھے، اسرائيلی فوجی افسر کی جانب سے قرآن مجید کی توہین اور بے حرمتی کے خلاف مسجد الاقصی کے ایک حصے میں فلسطینی نمازگزاروں نے احتجاج کیا جس کے بعد اسرائيلی سکیورٹی دستوں نے فلسطینی نمازیوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بناتے ہوئے 85 فلسطینی کو زخمی کردیا۔ فلسطینیوں پر ہونے والے اسرائيل مظالم پر القاعدہ سمیت تمام عرب حکمراں خاموش تماشائي بنے ہوئے ہیں القاعدہ نے آج تک فلسطینیوں کی حمایت میں اسرائيل کے خلاف ایک گولی بھی فائر نہیں کی، القاعدہ تنظیم ، در حقیقت اسلامی ممالک بالخصوص شام، پاکستان ،افغانستان اور عراق میں امریکی منصوبوں کی تکمیل کے لئے امریکہ کے ہاتھ مضبوط اور اسلام و مسلمانوں کو بدنام کررہی ہے۔