مہرخبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں حسین امیرعبد اللہیان نے مسئلہ فلسطینی کے بارے میں عرب لیگ کی واضح غفلت اور کوتاہی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے خلاف عرب لیگ کے اقدامات کی نسبت اگر عرب لیگ ، اسرائيل کے خلاف ایک فیصد اقدام عمل میں لاتی تو فلسطینی عوام کی گذشتہ 60 برس کی تمام مشکلات حل ہوجاتیں۔
انھوں نے کہا کہ عرب لیگ شام کے عوام کے قتل عام کے لئے دہشت گردوں کوہتھیار فراہم کررہی ہے لیکن عرب لیگ نے فلسطینیوں کے لئے ایک گولی بھی نہیں خریدی۔
انھوں نے کہا کہ عرب لیگ نے مقبوضہ فلسطین یہودی بستیوں کے خلاف بھی کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیا بلکہ عرب لیگ نےعرب عوام کو درپیش مشکلات حل کرنے کے بجائے امریکی اور اسرائیلی مشکلات کو حل کیا ۔ انھوں نے کہا کہ عرب لیگ نے شام کی رکنیت معطل کرکے اسرائيل کو قوت پہنچائي ہے۔ انھوں نے کہا کہ شام کے مسئلہ کا حل سیاسی ہے اور دہشت گردی کے ذریعہ شام کے مسئلہ کو حل نہیں کیا جاسکتا۔ انھوں نے کہا کہ شام کو کمزور کرنا امریکی اور اسرائیلی پالیسی کا حصہ تھا جسے عرب لیگ نے قدرے کامل کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ عرب لیگ نے مسئلہ فلسطین کے حل کے سلسلے میں کبھی بھی امریکہ اور اسرائيل پر دباؤ قائم نہیں کیا جس کی وجہ سے مسئلہ فلسطین آج تک حل نہیں ہوا۔