مہر نیوز/ 16 دسمبر/ 2012ء: حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے طلباء کےفارغ التحصیل ہونے کی 23ویں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ شام کے بحران کو طول دینا چاہتا ہے اور اسے طویل داخلی جنگ میں دھکیلنا چاہتا ہے۔امریکہ اوراس کے اتحادی شام کے بحران کو حل کرنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے طلباء کےفارغ التحصیل ہونے کی 23ویں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ شام کے بحران کو طول دینا چاہتا ہے اور اسے طویل داخلی جنگ میں دھکیلنا چاہتا ہے۔امریکہ اوراس کے اتحادی شام کے بحران کو حل کرنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں انھوں نے کہا کہ شام کے حالات سخت پیچيدہ ہیں اور جو لوگ یہ تصور کرتے ہیں کہ شامی حکومت کے مخالفین حالات پر مسلط ہوجائیں گے وہ سخت اشتباہ میں ہیں۔

 

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ شام کا بحران اور تنازعہ  شامی عوام اور حکومت کے درمیان نہیں بلکہ شامی عوام شامی حکومت کی پشپناہی کررہی ہے جس کی وجہ سے حکومت اس وقت تک قائم ہے انھوں نے کہا کہ بعض علاقائی اورغیرعلاقائی طاقتیں شام میں مسلح افراد کو گڑبڑی پھیلانے کےلئے بھیج رہی ہیں جس کا وہ آؤکارا اعلان بھی کرتی ہیں  سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ جب مسلح دہشت گرد شامی عوام کو نشانہ بنائیں گے تو حکومت کا فرض ہے کہ وہ شامی عوام کا دفاع کرے اور غیر شامی مسلح شدت پسندوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی ملک مسلح دہشت گردوں کے ہاتھوں پر بوسہ نہیں دیتا ہے انھوں نے کہا کہ امریکہ دیگر ممالک میں مسلح افراد کی حمایت کرتا ہے جبکہ اپنے ملک میں وہ بھی مسلح افراد کے خلاف کارروائی کرتا ہے۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ وہ ممالک جو شام کے معاملے میں مذاکرات کے خلاف ہیں یا مذاکرات کو کامیاب نہیں ہونے دیتے وہ شامی عوام کی خونریزی کا ذمہ دار ہیں۔