مہر خبررساں ایجنسی نے عرب ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں صدر محمد مرسی کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپوں میں 2 افراد ہلاک ہونے کے بعد فوج نے صدارتی محل کے باہر ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں تعینات کردی ہیں۔ فوج کے اس قدم کے بعد قاہرہ کی سڑکوں پر امن ہے۔ اس سے قبل قاہرہ میں صدر محمد مرسی کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم دو سو افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ صدارتی محل کے باہر صدر مرسی کے ہزاروں حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپوں میں اخوان المسلمون کے حامیوں کو گولیاں مار کے ہلاک کیا گیا ہے۔ جبکہ صدارتی محل کے باہر کھڑی کاروں کو بھی آگ لگا دی ہے،اس دوران مظاہرین نے ایک دوسرے پر پیٹرول بم اور کریکرز بھی پھینکے۔ صدر مرسی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ وہ جمہوریت بچانے کے لئے سڑکوں پر آگئے ہیں۔صدر مرسی کے مخالفین ان سے اس لیے بھی ناراض ہیں کیونکہ انہوں نے بائیس نومبر کو ایک فرمان کے ذریعے اپنے اختیارات میں اضافہ کر لیا تھا جن کے تحت عدالت ان کے جاری کردہ کسی فیصلے کو چیلنج نہیں کر سکتی۔
اجراء کی تاریخ: 6 دسمبر 2012 - 14:47
مہر نیوز/ 6 دسمبر/ 2012ء: مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں صدر محمد مرسی کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپوں میں 2 افراد ہلاک ہونے کے بعد فوج نے صدارتی محل کے باہر ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں تعینات کردی ہیں۔