مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ایران کے صدر ڈاکٹراحمدی نژاد نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان، ایران اور افغانستان کے علماء کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے، جس میں دہشت گردی کے خلاف ایک متفقہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔ انہوں نے جیو نیوزکو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کا قتل نہیں کرنا چاہیے اور ایک دوسرے کو قتل کرکے دشمن کو مضبوط اور خود کو کمزور بنا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام دہشت گرد حملوں اور دھماکوں کا بہادری سے مقابلہ کر رہے ہیں اور مغربی طاقتیں پاکستان کو آگے بڑھنے نہیں دینا چاہتیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ 2014ء تک امریکا افغانستان سے نکل جائے گا اور افغانستان میں امریکہ کی موجودگی خطے کے مملاک کیلئے خطرہ ہے۔ انہوں نے شام کے بارے میں کہا کہ شام کے مسئلے کا حل فری الیکشن ہے اور یہ ہمارے دشمنوں کا پروپگینڈہ ہے کہ ایران شام میں مداخلت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے عوام پاکستانی بھائی بہنوں کے ساتھ ہیں اور ان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
اجراء کی تاریخ: 23 نومبر 2012 - 18:17
مہر نیوز/ 23 نومبر/ 2012ء: ایران کے صدر ڈاکٹراحمدی نژاد نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان، ایران اور افغانستان کے علماء کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے، جس میں دہشت گردی کے خلاف ایک متفقہ لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔