مہرخبررساں ایجنسی نے الجزیرہ و العربیہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عرب وزراء خارجہ نے قاہرہ میں اپنے ہنگامی اجلاس میں فلسطین کے بارے میں اپنے اپنے مؤقف کو بیان کیا جس میں قطر کے وزیر خارجہ حمد بن جاسم نے اسرائیل کے ساتھ عرب حکام کے تعاون کا اعتراف کیا ہے۔ قطر کے وزير خارجہ نے کہا کہ عرب حکام نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں سنگین اشتباہات کئے اور کررہے ہیں ہمیں اسوقت غزہ کے مسلمان عرب بھائیوں کی مدد کرنی چاہیے اس نے کہا کہ اسرائيل کے ساتھ مذاکرات میں صرف وقت تلف کیا ہے اور ہم نے ہمیشہ اسرائيل کا تعاون کیا ہے۔
امارات، مصر ، سعودی عرب، تیونس اور مراکش کے وزراء خارجہ نے بھی قاہرہ اجلاس میں فلسطینیوں کی حمایت میں عملی اقدامات انجام دینے پر زوردیا۔ عرب ذرائع کے مطابق عرب حکمرانوں نے ہمیشہ عرب عوام کے ساتھ بالخصوص مسئلہ فلسطین میں اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ بہت بڑی خیانت کی ہے اگر عرب ممالک امریکہ اور اسرائیل کو تیل کی فروخت بند کردیں تو مسئلہ فلسطین شب و روز میں حل ہوسکتا ہے ذرائع کے مطابق غزہ پر بمباری کرنے والے اسرائیلی جنگي جہازوں کو سعودی عرب اور بعض دیگر عرب ممالک ایندھن فراہم کررہے ہیں امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ عرب حکمرانوں کے تعاون کی وجہ سے آج اسرائيل نے غزہ کو فلسطینی مسلمانوں کی قتل گاہ میں تبدیل کردیا ہےباخبر ذرائع کے مطابق عرب حکمراں غزہ کے مسلمانوں کے خون میں اسرائیل کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔