مہر نیوز/ 5 اکتوبر2012ء: ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے سربراہ نے واضح اور دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ آج اسلام اور مسلمانوں کو اسرائیل کی آشکارا دشمنی سے اتنا خطرہ نہیں ہے جتنا خطرہ ان منافقین سے ہے جو خود کو خادم الحرمین شریفین اور خادم اسلام کہتے ہیں انھوں نے کہا کہ یہی خادم الحرمین شریفین خطے میں امریکی اور اسرائیلی مفادات کی حفاظت اور فلسطین، افغانستان ، عراق اور شام میں مسلمانوں کو کمزور کرنے اور ان کے قتل عام میں مشغول ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق قم میں ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے سربراہ سید ابو الحسن نواب نے واضح اور دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ آج اسلام اور مسلمانوں کو اسرائیل کی آشکارا دشمنی سے اتنا خطرہ نہیں ہے جتنا خطرہ ان منافقین سے ہے جو خود کو خادم الحرمین  شریفین اور خادم اسلام کہتے ہیں انھوں نے کہا کہ یہی خادم الحرمین شریفین خطے میں امریکی اور اسرائیلی مفادات کی حفاظت اور فلسطین، افغانستان ، عراق اور شام میں مسلمانوں کو کمزور کرنے اور ان کے قتل عام میں مشغول ہیں۔ قم میں انقلابی گروہوں کے نمائندوں اور بحرینی شہیدوں کے اہلخانہ اور بحرینی قیدیوں کے سلسلے میں منعقد سمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سید ابو الحسن نواب نے کہا کہ بحرین ایک چھوٹا سا ملک ہے جس نے عظيم انقلاب کا آغاز کیا ہے اور بحرین کا انقلاب اگر چہ بظاہر وہاں کے ظالم و ستم گر بادشاہ  کے خلاف ہے لیکن حقیقت میں بحرینی عوام نے اپنے انقلاب کے ذریعہ کل کفر کے پنجے میں پنجہ ڈال دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بحرینی عوام اپنے انقلاب کے ذریعہ امریکہ اور علاقہ میں اس کے ستمگراتحادیوں کی طاقت و قدرت کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور اس علاقہ میں امریکی خلوت کا باب بند کرنا چاہتے ہیں۔

ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے سربراہ نے کہا کہ آج عالم اسلام کے لئے امریکی صدر ، فرانسیسی صدر یا  برطانوی وزير اعظم اتنا خطرہ نہیں ہیں کیونکہ وہ اسلام کے شناختہ شدہ دشمن ہیں آج اسلام اور مسلمانوں کے وہ منافقین بہت بڑے دشمن ہیں جو خادم الحرمین کے لباس اوڑھ کر، عرب ممالک کی بادشاہت ہاتھ میں لیکر، شام میں، بحرین میں، افغانستان میں، عراق میں اور فلسطین میں امریکی اور اسرائیلی پالیسیوں کی حمایت کررہے ہیں انھوں نے کہا کہ آج قطر کے بادشاہ، سعودی عرب کے بادشاہ اور بحرین کے بادشاہ اسلام اور مسلمانوں کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں وہ  اسلام اور مسلمانوں کےخطرناک دشمن ہیں جو نفاق کے لباس میں اسلام اور مسلمانوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں انھوں نے کہا کہ اس سے پہلے سعودی عرب اور قطرنے ملکر فلسطینیوں پر اسرائيل کو مسلط کیا اس کے بعد سعودی عرب ، قطر اور خلیجی ریاستوں نے عراق اور افغانستان پر امریکی حملے کی راہیں ہموار کیں  اور آج قطر اور سعودی عرب شام پر امریکی اور نیٹو حملے کے لئے آشکارا راہیں ہموار کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج مسلمانوں کو سعودی عرب اور قطر سے بہت بڑا خطرہ ہے کیونکہ یہ ممالک اس خطے میں امریکی اور اسرائيلی آلہ کار ہیں اور ان کے منافقانہ چہرے پر اسلام کی نقاب پڑی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کو امریکہ اور اسرائیل نواز عرب حکمراں شیاطین سے ہوشیار رہنا چاہیے۔