مہر نیوز/22 ستمبر2012ء:ترکی کی ایک عدالت نے تین سابق جرنیلوں سمیت تین سو سے زائد فوجی اہلکاروں کو وزیراعظم رجب طیب اردوغان کی حکومت کا تختہ الٹنے کی منصوبہ بندی کے الزام میں قید کی سزائیں سنائی ہیں۔

مہرخبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کی ایک عدالت نے تین سابق جرنیلوں سمیت تین سو سے زائد فوجی اہلکاروں کو وزیراعظم رجب طیب اردوغان کی حکومت کا تختہ الٹنے کی منصوبہ بندی کے الزام میں قید کی سزائیں سنائی ہیں۔تینوں جرنیلوں کو فوجی بغاوت کے جرم میں بیس بیس برس قید کی سزا دی گئی ہے۔جمعہ کو فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے اس مقدمے میں شریک چند سینیئر افسران سمیت دیگر تین سو تیس اہلکاروں کو بھی مجرم قراردیا ہے۔عدالت نے اس مقدمے میں چونتیس افراد کو بری کر دیا۔ مقدمے کے تمام ملزمان نے الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کیا تھا۔سزا پانے والے افسران پر مساجد میں بم نصب کرنے کی منصوبہ بندی اور یونان کے ساتھ جنگ شروع کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا گیا تاکہ وہ بغاوت کو جائز ثابت کر سکیں۔ ترکی کی عدالت نے فوج کے تین سابق جرنیلوں کو ابتدائی طور پر عمر قید کی سزائی سنائی تھی تاہم بعد میں ان کی سزا کو بیس برس تک محدود کر دیا گیا۔دوسری جانب ملزمان نے اپنے خلاف پیش کیے جانے والے ثبوتوں کو بناوٹی قرار دیا ہے اور وکلائے صفائی کا کہنا ہے کہ یہ افسران ایک فوجی مشق میں شریک تھے نہ کہ فوجی بغاوت کی کسی کوشش میں۔ ترکی کی فوج کے سابق کمانڈر جنرل دوگان نے دو سال تک چلنے والے اس مقدمے کو غیر منصفانہ اورغیر قانونی قرار دیا ہے۔