مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ شام میں امن مشن کو مختصر کرکے دوبارہ سیاسی مصالحت کے عمل پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے اور شدت پسندوں کو امن میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کو پیش کی گئی ایک رپورٹ میں سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ امن مشن کو شامی فوج کی نگرانی کی بجائے سیاسی گروہوں سے بات چیت پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے اور امریکہ اور اس کے عرب اتحادی ممالک کو بھی مخالفین کی مسلح مدد ترک کرنی چاہیے۔واضح رہے کہ اپریل کے مہینے میں جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود شام میں پر تشدد واقعات رونما ہوتے رہے۔ واضح رہے کہ امریکہ ، سعودی عرب، اسرائيل ، قطر اور ترکی شامی حکومت کے مخالفین کو ہتھیار فراہم کررہے ہیں جبکہ سعودی عرب شام میں لڑنے والوں کو تنخواہ بھی ادا کررہا ہے جبکہ سعودی عرب میں خود جمہوریت کا کہیں نام نشان نہیں ہے شام کے معاملے میں روس اور چین نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے تمام شوم منصبوں کو ناکام بنادیا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 7 جولائی 2012 - 19:09
مہر نیوز/ 7 جولائی /2012ء:اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ شام میں امن مشن کو مختصر کرکے دوبارہ سیاسی مصالحت کے عمل پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے اور شدت پسندوں کو امن میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔