مہر نیوز/ 2 جون /2012 ء: يمن ميں لوگوں نے یمنی امور میں امريکہ اور اسرائیل کی مداخلت کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے کئے ہیں ۔

مہرخبررساں ایجنسی نے العربیہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ يمن ميں لوگوں نے یمنی امور میں امريکہ اور اسرائیل کی مداخلت کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے کئے ہیں ۔ يمن کے ذرائع ابلاغ کے مطابق سب سے بڑے مظاہرے دارالحکومت صنعاء، عدن ، تيز، ايب اور صدا ميں منعقدہوئے. مظاہرين نے بڑے بڑے پلے کارڈز اور بينرز اٹھا رکھے تھے جن پر امريکہ اور اسرائيل کے خلاف نعرے درج تھے. مظاہرين نے يمن کي حکومت سے مستعفي ہونے کا بھي مطالبہ کيا. مظاہرين نے ملک کے جنوبي علاقوں ميں فوجي آپريشن کو فوري طور پر بند کرنے کا بھي مطالبہ کيا. بعض مظاہرين نے سابق صدر علي عبداللہ صالح کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ کيا. واضح رہے کہ يمن ميں فروري 2012ء ميں نئي حکومت کا قيام عمل ميں لايا گيا. انتقال اقتدار کي کارروائي سعودي حکومت کي سربراہي ميں ہونے والي ثالثي کے نتيجے ميں عمل ميں لائي گئي تھی جسے یمنی عوام نے مسترد کردیا تھا۔ سعودی عرب امریکی سرپرستی میں امریکہ نواز عرب رہنماؤں کو بچانے کی تلاش و کوشش کررہا ہے۔