مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جیو نیوزسے گفتگو میں مہران بينک اسکینڈل اور مہران بينک کے سابق صدر اور پاکستانی سياستدانوں ميں رقوم کي تقسيم کے کيس کے مرکزي کردار يونس حبيب نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ انھوں نواز شریف کو اپنے ہاتھ سے رقم دی جبکہ شہباز کو25 لاکھ روپے بھیجے۔ يونس حبيب کا کہنا ہے کہ انہوں نے نواز شريف کو خود اپنے ہاتھ سے پيسے ديئے تھے. انہوں نے مزيد کہا کہ آفتاب شيرپاؤ کو زيادہ رقم دي تاکہ وہ مہران بينک ميں زيادہ ڈپازٹ ديں، شہباز شريف کو ٹي ٹي کے ذريعہ 27 ستمبر 93ء کو 25 لاکھ روپے بھيجے. مہران بينک اسکینڈل میں پاکستان کے کئی سیاستداں شامل ہیں جن میں شریف برادران نواز اور شہباز بھی سر فہرست ہیں۔ ادھر پاکستان کی وفاقی وزیر اطلات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے خلاف سازش کرنے والے سپریم کورٹ میں اصغر خان کیس کی کارروائی میں بے نقاب ہوچکے ہیں اب وہ افراد جن کے نام اس مقدمہ میں لیے جا رہے ہیں وہ میڈیا کی بجائے سپریم کورٹ میں اپنی وضاحت پیش کریں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ واضح ہوگیا ہے کہ کس طرح عوام کا پیسہ حکومتیں بنانے اور گرانے کے لیے استعمال کیا گیا اور پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف سازشیں کی جاتی رہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اعلی عدلیہ تمام سازشی عناصر کے خلاف ایکشن لے گی۔
وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’صدر پاکستان آصف علی زرداری کو ماننے سے تو انکار کرتے ہیں لیکن وہ خود کرپشن کے حمام میں غوطے کھائے ہیں اور اب وزیر اعلی پنجاب کو چاہیے کہ وہ سپریم کوٹ جائیں اور اپنے آپ کو سپریم کورٹ کے سامنے احتساب کے لیے پیش کریں۔