مہر نیوز-12 جنوری 2012ء: اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی کمیشن کے رکن نے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے ایران آنے والے بعض انسپکٹروں کو اسرائیلی جاسوس قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ان جاسوسوں کے ذریعہ ایرانی سائنسدانوں کے نام دہشت گرد گروہوں کو منتقل کئے جاتے ہیں اور اس طرح ایرانی سائنسدانوں کے قتل کی راہیں ہموار کی جاتی ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی کمیشن کے رکن محمد کرمی راد نے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے ایران آنے والے بعض انسپکٹروں کو اسرائیلی جاسوس قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ان جاسوسوں کے ذریعہ ایرانی سائنسدانوں کے نام دہشت گرد گروہوں کو منتقل کئے جاتے ہیں اور اس طرح ایرانی سائنسدانوں کے قتل کی راہیں ہموار کی جاتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شہید مصطفی احمدی روشن اور دیگر شہداء جو حالیہ مہینوں میں شہید ہوئے ہیں ان کے نام اقوام متحدہ کی پابندیوں کی لسٹ میں موجود ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایرانی ایٹمی توانائی سے منسلک سائنسدانوں کا قتل ایک منظم اور پہلے  سے طے شدہ پروگرام کے تحت کیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایرانی سائنسدانوں کے قتل میں امریکہ اور اسرائیل کی خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے بعض انسپکٹر اسرائیلی جاسوس ہیں جو ایرانی سائنسدانوں کے نام اسرائيل کی خفیہ ایجنسی موساد کو بتاتے ہیں اور موساد ایرانی سائنسدانوں کو شہید کرنے میں ملوث ہے ۔  انھوں نے کہا کہ  ایرانی سائنسدانوں کی شہادت ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کی ترقی اور پیشرفت میں رنگ لائے گی۔