مہر نیوز- 24 اکتوبر 2011ء:سعودی عرب کے ولیعہد سلطان بن عبد العزیز کے انتقال کے بعد ولیعہدی کے منصب کے لئے سعودی شہزادوں میں زبردست کشیدگی اور جنگ و جدال شروع ہوگیا ہے سعودی نامشروع شہزادوں نے ایکدوسرے کے خلاف ہتھیار بھی نکال لئے ہیں۔

مہرخبررساں ایجنسی نےمیڈل ایسٹ آن لائن کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کی بیعت کونسل کے لئے ولیعہد کا انتخاب پہلا امتحان ہے بیعت کونسل کو 2006 میں سعودی فرمانروا عبد اللہ بن عبدالعزیز نے تشکیل دیا تھامیڈل ایسٹ آن لائن ے مطابق مصر، تیونس اور لیبیا کے رہنما عوامی سیلاب میں بہہ گئے ہیں  اور بحرین و یمن کے حکام کو بھی عوامی احتجاجات کا سامنا ہے لیکن سعودی عرب میں ماحول قدرےآرام دکھائي دے رہا ہے۔ اس سے قبل سعودی  بادشاہ اور با نفوذ شہزادے ولی عہد کا انتخاب کرتے تھے لیکن جدید قوانین کے مطابق بیعت کونسل ولیعہد کو انتخاب اور بادشاہ کو معرفی کرےگی سعودی ذرائع کے مطابق بیعت کونسل حتمی طور پروزیر داخلہ نایف بن عبد العزیز کو ولیعہد منتخب کرےگی اور نایف کو بعض لیبرل سعودی شہزادے پسند نہیں کرتے ہیں کیونکہ نایف کے وہابی علماء کے ساتھ گہرے روابط ہیں۔سائٹ کے مطابق بیعت کونسل میں 34 شہزادے ہیں جو ملک عبد العزیز بن سعود کے ہر خاندان کے نمائندے ہیں۔ سعودی قوانین کے مطابق اقتدار باپ سے بیٹے کو منتقل نہیں ہوتا بلکہ بھائی سے بھائی کو منتقل ہوتا ہے۔ سعودی عرب کے ولیعہد سلطان بن عبد العزیز کے انتقال کے بعد ولیعہدی کے منصب کے لئے سعودی عیاش شہزادوں میں زبردست کشیدگی اور جنگ و جدال شروع ہوگیا ہے سعودی نامشروع شہزادوں نے ایکدوسرے کے خلاف ہتھیار بھی نکال لئے ہیں سعودی شہزادوں کی صفوں میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے اور موساد کے ایجنٹ بھی شامل ہیں بعض رائع کے مطابق امریکہ سعودی شہزادوں میں کشیدگی کو ختم کرنے کے لئے دباؤ ڈال رہا ہے۔