مہر نیوز- 14 جون 2011ء : اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے شام میں بعض مغربی ممالک کی جانب سے جان بوجھ کر بحران پیدا کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو شام میں فوجی مداخلت کی اجازت نہیں ہے علاقہ میں جاری اسلامی بیداری کا مقصد امریکہ اور اسرائیل کی علاقہ میں جاری اجارہ داری کو ختم کرناہے نہ کہ اسلامی مقاومت کے حامی اور اسرائیل و امریکہ کے مخالف ملک کو کمزور بنانا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے شام  میں  بعض  مغربی ممالک کی جانب سے جان بوجھ کر بحران پیدا کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ  امریکہ کو شام میں فوجی مداخلت کی اجازت نہیں  ہے علاقہ میں جاری اسلامی بیداری کا مقصد امریکہ اور اسرائیل کی علاقہ میں جاری اجارہ داری کو ختم کرناہے  نہ کہ اسلامی مقاومت کے حامی اور اسرائیل و امریکہ کے مخالف ملک کو کمزور بنانا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ شام میں  امریکی و اسرائیلی مداخلت کے واضح شواہد موجود ہیں اور امریکہ مختلف بہانوں سے اسرائیل کے مقابلے میں شام کے محاذ کو کمزور کرنا چاہتا ہے ترجمان نے کہا کہ  شامی عوام اور شامی حکومت کا معاملہ ان کا اندرونی معاملہ ہے اور شام کے عوام اور حکومت میں اپنے معاملات کو حل کرنے کی بھر پور صلاحیت موجود ہے اور دوسرے ممالک کو ان کے معاملات میں مداخلت  کرنےکی ضرورت نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ امریکہ تمام اسلامی ممالک میں  عدم استحکام پیدا کرنے کی تلاش و کوشش میں ہے۔ عرب ممالک میں جاری اسلامی بیداری سے امریکہ اور صہیونی حکومت پر خوف طاری ہے کیونکہ کئی جگہ انھوں نے اپنے ساتھیوں کھودیا ہے۔