رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح ملک بھر کی لیبر یونین کے ہزاروں افراد سے ملاقات میں فرمایا: صنعت و زراعت پر توجہ بہت ضروری اور فی سبیل اللہ جہاد کا مظہر ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح ملک بھر کی لیبر یونین کے ہزاروں افراد سے ملاقات میں  پیشرفت و ترقی کو ایرانی قوم کی حتمی اور واضح سرنوشت قراردیا اور اسلام و عقلائی منطق میں مزدور کے اہم مقام و منزلت اورشان و شوکت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: تمام حکومتی اور نجی شعبوں اور عوام کی جانب سے اقتصادی جہاد کے سال کے شرائط پر پابندی کی بدولت عظیم ایران کی ترقی و پیشرفت اور سر افرازی میں برق رفتاری سے اضافہ ہوجائے گا۔

یہ ملاقات لیبر یونین کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقد ہوئی ، اس ملاقات میں رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کام اور مزدور کو عقل و منطق کے لحاظ  اجتماعی اور فردی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بہت ہی اہم اور بے نظیر حلقہ قراردیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کام اور مزدور کے مقام کی مزید وضاحت کرتے ہوئے فرمایا:  اسلام میں عقلائی منطق کے لحاظ سے بھی مزدور کی عظمت بہت بلند وبالا ہے کیونکہ اسلام مزدور کے عمل اور کام کو عبادت اور عمل صالح قراردیتا ہے اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ، مزدور کے ہاتھ پر اس لئے بوسہ دیتے اور چومتے تھے کیونکہ یہ ہاتھ جہنم کی آگ سے دور رہےگا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے شاہ ایران کی ظالم و ڈکٹیٹر حکومت کے ساتھ ایرانی قوم کی جد و جہد میں مزدوروں کے فعال اور فیصلہ کن نقش کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب کے آغاز میں کمیونسٹوں اور بائیں بازو کے عوامل و عناصر نے مزدور یونینوں کو انقلاب اور اسلامی نظام کے مقابلے میں کھڑا کرنے کی بہت تلاش و کوشش کی  لیکن مزدور یونینوں نے دین کی آواز پر لبیک کہی کیونکہ دین کی آواز ان کے لئے آشنا اور اہم تھی اور مزدور یونینوں نے دشمن کی ناپاک سازشوں کو ناکام بنادیا ۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مزدوروں کی دفاع مقدس میں بھر پور شرکت اور دفاع مقدس کے بعد کے حالات میں ان کی موجودگی، کام کے میدان میں ان کی فعال سرگرمی اور تلاش و پیشرفت کو انقلاب اسلامی اور ایران کے بارے میں مزدور یونین کے گہرے اور عمیق عہد وپیمان کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: ایران کا غیرتمند اور شرافتمند مزدور اپنے کام کو جہاد سمجھتا ہے اور وہ اپنی تلاش و کوشش، خلاقیت ، ایرانی ذوق و شوق اور صلاحیتوں کی بنیاد پر حرکت کرتے ہوئے سامراجی طاقتوں کے ساتھ مقابلہ کر رہا ہے جو ایرانی اقتصاد کو کمزور کرنے کی تلاش و کوشش کررہےہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے نظام اور حکام کی کلی پالیسیوں کو کام و عمل کے دائرے میں شامل افراد کے درمیان ہمدردی و ہمدلی پیدا کرنے پر مبنی قرار دیتے ہوئے فرمایا: البتہ ملک میں ایسے لوگ بھی ہیں جو مزدوروں پر ظلم کرتے ہیں اور ان کے حقوق کو نظر انداز کرتے ہیں لیکن اسلامی نظام کی کلی پالیسی متعلقہ ذمہ دار اداروں، مالک اور مزدور کے درمیان ہمدلی اور ہمفکری پر استوار ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مزدوروں کی فلاح و بہبود اور ان کے مسائل کو حل کرنے کے سلسلے میں حکومتی منصوبوں اور اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس قسم کا منصوبہ اور اقدام عمل میں لاناچاہیے تاکہ مزدور بھی ملک کی تمام سہولیات سے بہرہ مند ہوسکے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے دوسرے حصہ میں اقتصادی جہاد کے سال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دشمن نےسیاسی،ثقافتی ، سلامتی اور دیگر شعبوں میں اسلامی نظام کے ساتھ مقابلہ کرنے کی کوششیں جاری رکھنے کے ساتھ اپنی خاص توجہ ایران کےاقتصاد کو کمزور کرنےپر مرکوز کررکھی ہوئی ہے تاکہ اس طرح وہ عوام و نظام اور حکومت کے درمیان اختلاف پیدا کرسکے اور ہمیں اسی وجہ سے اخلاص ، فہم اور بصیرت پر تکیہ کرتے ہوئے دشمن کے ساتھ جہاد اور مقابلہ کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اقتصادی جہاد کے سال میں تمام حکومتی ، نجی اور عوامی شعبوں میں ذمہ داری کے ساتھ کام کرنے اور مزدوروں کو مضبوط اور مستحکم طور پر کام انجام دینے کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا: کام کو مضبوط، مستحکم، صحیح اور دقیق طور پر انجام دینا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اجناس کی کیفیت کی سطح بلند کرنے کو مزدوروں اور کمپنیوں کے مالکوں کی اہم ذمہ داری قراردیتے ہوئے فرمایا: اجناس کو اتنا بہتر اور عمدہ تیار کرنا چاہیے تاکہ ایرانی اور غیر ایرانی خریدار اس کو دلچسپی سے خریدیں البتہ اس مقصد تک پہنچنے کے لئے حکومت کو چاہیے کہ وہ تعلیم اور مختلف مہارتوں کے سلسلے میں اسباب اور وسائل کو فراہم کرے۔