مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان رامین مہمانپرست نے ایرانی اور کویتی وزیر خارجہ کی ٹیلیفون پر ہونے والی گفتگو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ علی اکبر صالحی نے کویت کے وزیر خارجہ کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کی ہے اور اس گفۃگو میں بعض ابہامات کو دور کرنے کے لئے مذاکرات جاری رکھنے پر تاکید کی ہے۔ صالحی نے کویتی وزير خآرجہ پر واضخ کیا ہے کہ ایران کویت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے اندرونی امور میں مداخلت نہ کرنے کے اپنے مؤقف پر قائم ہے اور تمام ہمسایہ ممالک کی پیشرفت اور ترقی کا خواہاں ہے صالحی نے کہا کہ کویت کی عدالت میں ایک پرانے مسئلہ کو اٹھانے اور اس کی نسبت ایران کی طرف دینے میں بعض غیر علاقائی طاقتوں کا ہاتھ ہے جو خطے میں پائدار امن و سلامتی کی خواہاں نہیں ہیں اور علاقہ میں جدید مسائل پیدا کررہی ہیں رامین مہمانپرست کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے کویت پر واضح کیا ہے کہ جب صدام نے کویت پر حملہ کیا تھا تو ایرانی ہی ایسا ملک تھا جس نے کویت کی طرف سے صدام کی بھر پور حمایت کو نظر انداز کرتے ہوئے کویتیوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور ایران کے دروازے ان پر کھول دیئے تھے صالحی نے کہا کہ ایران تمام خلیجی ریاستوں کی ارضی سالمیت کا خواہاں ہے اس گفتگو میں کویت اور ایران کے وزراء خارجہ نے مذاکرات کے ذریعہ ابہامات کو دور کرنے پر اتفاق کیا۔
اجراء کی تاریخ: 1 اپریل 2011 - 17:04
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کویت کے وزیر خارجہ کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کی ہے۔