مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرین میں امریکہ نواز حکومت اور آل خلیفہ کو بچانے کے لئے سعودی عرب کی بحرین میں فوجی مداخلت کی علاقائی اور عالمی سطح پر مذت کا سلسلہ جاری ہے سعودی فوج نے بحرین کے عوام کا وسیع پیمانے پر قتل عام کیا ہے مسجدوں اور مقدس مقامات کی وسیع پیمانے پر بےحرمتی اور توہین کی ہے۔ بچوں ، خواتین اور بحرینی جوانوں کا دل کھول کرخون بہایا ہےسعودی عرب کی متضاد پالیسی پر عالم اسلام میں شدید رد عمل کا اظہار کیا جارہا ہے سعودی عرب غزہ کے عرب مسلمانوں کی حمایت کے بجائے بحرین میں مسلمانوں کا قتل عام کررہا ہے عراق کے مسلمانوں نے سعودی عرب کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے ہیں شام اور لبنان میں بھی سعودی عرب کے خلاف عوامی مظاہرے ہوئے ہیں ادھر ایران میں بھی سعودی عرب کے خلاف بڑے پیمانے پر عوامی مظاہرے ہوئے ہیں ایران میں مقیم غیر ایرانی طلباء نے سعودی عرب کے اقدام کو وحشیانہ اقدام قراردیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ اسلامی مبصرین کے مطابق سعودی عرب نے آج تک فلسطینیوں کی مدد کے لئے اپنا کوئی سپاہی غزہ نہیں بھیجا لیکن بحرین میں مسلمانون کے قتل عام کے لئے اس نے اپنے ایک ہزار سپاہی روانہ کئے ہیں سعودی عرب کے اس اقدام کو علاقہ میں امریکی پالیسی کو مضبوط بنانے کے سلسلے کی کڑي قراردیا جارہا ہے سعودی عرب نے امریکہ کے اشاروں پر اپنی فوج بحرین میں پر امن عوامی مظآہروں کو دبانے کے لئےروانہ کی ہےجبکہ بحرین، مصر ، وتیونس ، لیبیا اور یمن میں عوامی لہر کا مقصد اور ہدف ایک ہی ہے مذکورہ تمام ممالک کے عوام اپنے اپنے ملک میں جمہوریت کے نفاذ کا مطالبہ کررہے ہیں اور یہ مطالبہ ان کا بنیادی حق ہے بحرینی عوام کے حق کو دبانے کے لئے سعودی عرب کی بحرین میں مداخلت بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے۔
اجراء کی تاریخ: 23 مارچ 2011 - 15:24
عرب ذرائع کے مطابق بحرین میں سعودی عرب کی مداخلت پر علاقائي اور عالمی سطح پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے بحرینی عوام نے بحرین سےسعودی عرب کی فوج کے فوری انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔