مہر خبررساں ایجنسی نے المنار ٹی وی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے سعد حریری کی کابینہ سے وزراء کے استعفی کو لبنانی آئین کے مطابق قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ وہائٹ ہاؤس میں سعد حریری کے مذاکرات کے دوران سعودی اور شامی مذاکرات کی ناکامی اور سعد حریری کی جھوٹے گواہوں سے ملاقات و مذاکرات کی وجہ سے وزراء نے ان کی کابینہ سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ۔ انھوں نے کہا کہ لبنانی عوام حالیہ صورتحال سے آگاہ ہیں اور امریکہ اور اسرائیل کی حمایت میں بننے والی رفیق حریری کی عالمی عدالت سے بھی اچھی طرح واقف ہیں ۔ جھوٹے گواہوں کی گواہی کی بنا پر کئی لبنانی فوجیوں اور لوگوں کو جیل بھیج دیا گیا انھوں نے کہا کہ لبنانی عوام لبنان کے دوست اور دشمنوں کو اچھی طرح جانتے ہیں اور ان کو لبنان کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بھی جاننا چاہیے ۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے سعودی اور شامی مذاکرات کی حمایت کی ، لیکن امریکہ و اسرائیل عربی مذاکرات کے مخالف تھے ، امریکہ اور اسرائیل نہیں چاہتے کہ رفیق حریری کے اصلی قاتل منظر عام پر آجائیں کیونکہ اسرائیل خود حریری کے قتل میں ملوث ہے انھوں نے کہا کہ حزب اللہ نے رفیق حریری کو قتل نہیں کیا توہم اس الزام کو کیوں قبول کریں ہم اس الزام کا مقابلہ کریں گے کیونکہ اس الزام کے پیچھے امریکہ اور اسرائیل کی سازش کارفرما ہے اور ہم اس سازش کا مشاہدہ کررہے ہیں امریکہ اور اسرائیل اس سآزش کے ذریعہ لبنان میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں انھوں نے کہا کہ جس طرح اسرائیل نے حماس کے رہنما کو دبئی میں قتل کیا اسی طرح اسرائیل نے رفیق حریری کو بھی قتل کیا اور یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے اور امریکہ نے عالمی عدالت کو اس لئےتشکیل دیا تاکہ اس کے ذریعہ حریری کا قتل حزب اللہ کی گردن پر ڈال کر حزب اللہ کو بدنام کرے۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہم اسرائیل کے مخالف ہیں اور اپنی سرزمین کی مکمل آزادی تک اسرائيل کی ہر سازش کو ناکام بنانے کی کوشش کریں گے ، انھوں نے کہا کہ سعد حریری نے امریکہ کے فریب میں آکر شامی اور سعودی مذاکرات کو ناکام بنا کر لبنانی قوم کے ساتھ خیانت کی اور سعد حریری کے وزیر اعظم بننے کی اب ہم حمایت نہیں کریں گے سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ سعد حریری کی جھوٹے گواہوں کے ساتھ ملاقات سےیہ بات بھی سامنے آگئی ہے کہ سعد حریری لبنان پر امریکی پالیسی کو مسلط کرنے کی کوشش کررہا ہے اور لبنانی عوام امریکی پالیسی کے خلاف ہیں انھوں نےکہا کہ سعد حریری کو امریکی پالیسیوں کو ناکام بنانے کے لئے لبنانی عوام کی حمایت میں قدم اٹھانا چاہیے تھا لیکن اس کے بجائے حریری نے امریکہ کا ساتھ دیکر لبنانی عوام کو پشت دکھا دی اور لبنانی عوام اب انھیں ہر گز قبول ہیں کریں ۔
اجراء کی تاریخ: 17 جنوری 2011 - 15:09
حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے سعد حریری کی کابینہ سے وزراء کے استعفی کو لبنانی آئین کے مطابق قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ وہائٹ ہاؤس میں سعد حریری کے مذاکرات ، سعودی اور شامی مذاکرات کی ناکامی اور سعد حریری کی جھوٹے گواہوں سے ملاقات اور مذاکرات کی وجہ سے وزراء مستعفی ہوئے ہیں۔