مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی فوج کے سربراہ ایڈمرل مائیک مولن نے دعویٰ کیا ہے کہ دنیا میں دہشت گردی کا مرکز پاکستان میں موجود دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں۔ واشنگٹن میں صحافیوں سے گفت گو کرتے ہوئے مائیک مولن نے کہاکہ پاکستان میں موجودان ٹھکانوں کے خاتمے کے لیے امریکہ کی طرح ہر ایک کو توجہ دینا ہوگی ۔۔انہوں نے کہاکہ ان ٹھکانوں کی خاتمے کے بغیر افغانستان میں کامیابی ممکن نہیں ۔انہوں نے کہاکہ خطے میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کے خاتمے کے لیے پاکستان کا کردار اہم ہے اور پاکستان کے تعاون کے بغیر افغانستان میں کامیابی ممکن نہیں ہے ۔مائیک مولن نے کہاکہ انہوں نے خطے میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے خاتمے اور دہشت گردی کے نمٹنے کے لیے پاک فوج کے سربراہ جنرل پرویز کیانی سے کئی بار ملاقاتیں کی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جنرل پرویز کیانی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کا اصل مرکز خود امریکہ ہے جو عملی طور پر اسراغيل جسیسی دہشت گرد حکومت کی عملی حمایت کرتا ہے اور جس نے عراق اور افغانستان میں فوجی مداخلت کرکے دہشت گردی کو فروغ دیا ہے القاعدہ اور طالبان کی سرپرستی آج بھی امریکی خفیہ ایجنسی کررہی ہے اور دہشت گرد تنظیموں کے امریکہ کے ساتھ خفیہ روابط ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان میں جاری دہشت گردی کو وہابیوں کے زبردست حمایت ہے اور سعودی عرب کے وہابی طالبان اور القاعدہ کو انسانی اور مالی وسائل فراہم کرتے ہیں امریکہ کو چاہیے کہ وہ سعودی عرب کو دہشت گردی کا مرکز قراردے نہ پاکستان کو ، البتہ پاکستان میں بھی وہابی ادارے طالبان اور القاعدہ کو مدد بہم پہنچا رہے ہیں ۔
اجراء کی تاریخ: 13 جنوری 2011 - 15:11
امریکی فوج کے سربراہ ایڈمرل مائیک مولن نے دعویٰ کیا ہے کہ دنیا میں دہشت گردی کا مرکز پاکستان میں موجود دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں۔