سعودی عرب کی وہابی حکومت کے لئےعراق میں ایک شیعہ حکومت کی تشکیل ناقابل برداشت امر تھا اس لئے سعودی عرب کے وہابیوں نے عراق کے اندر دہشت گردانہ کارروائیوں کی وسیع پیمانے پر مدد جاری رکھی، لیکن جب انھیں عراق کے اندر دشت گردانہ کارروائیوں میں کوئی کامیابی نہیں ملی تو انھوں نے سعودی عرب میں شیعہ عراقیوں کے گلے کاٹنا اور سر قلم کرنا شروع کردیا، شیعوں کا خون بہانے کو سعودی وہابی ملا مباح قراردیتے ہیں اور اس سلسلے میں سعودی وہابی ملاؤں نے بیشمار فتوے بھی صادر کئے ہیں سعودی عرب کے وہابی وسیع پیمانے پر عراق، پاکستان اور افغانتسان میں دہشت گردانہ کارروائیوں کی حمایت اور پشتپناہی کررہے ہیں جس کی بنا پر سعودی عرب حکومت کو عالم اسلام میں سخت بدنامی اور ناکامی کا سامنا ہے اور یہ معاملہ اتنا اہم ہوگیا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ سعود الفیصل نے عراق میں سعودی انٹیجنس ادارے کی طرف سے دہشت گردوں کی حمایت پر سعودی انٹیلیجنس ادارے کے سربراہ مقرن بن عبد العزیز کی سخت سرزنش کی ۔
.
سعودیوں کی خباثت یہیں ختم نہیں ہوتی بلکہ اب سعودیوں نے رفحاء جیل میں بغیر کسی مقدمہ کےقید عراقی شیعوں کا گلا کاٹنے کی دھمکی دی ہے وہابیوں نے اس جیل پر حملہ کیا اور جیل سے 30 قیدیوں کو کسی نامعلوم مقام پر منتقل کردیا سعودی جیلوں میں بے گناہ عراقی قیدیوں نے انسانی حقوق کے اداروں اور عراقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انھیں سعودی بربریت اور ظلم و ستم سے نجات دلائیں۔ اسلامی مبصرین کا کہنا ہے کہ سرزمین وحی پروہابیوں کی رفتارمقبوضہ فلسطین میں یہودیوں کی رفتار سے ملتی جلتی ہے۔
ادھر عراقی رہنماؤں نے سعودی عرب کے اس اقدام کو اسلامی اور انسانی قوانین کے خلاف قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب حکومت کو دہشت گرد وہابیوں کے خلاف اقدامات کرنا چاہیے اور شیعوں کے خلاف فتوی دینے والے وہابی ملاؤں کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے ۔
عراق کی قومی اتحاد پارٹی کے رکن کمیل موسوی نے کہا ہے کہ ہم نے عرب یونین کے سکریٹری جنرل عمرو موسی کے ساتھ ملاقت میں کہا ہے کہ عرب یونین کو چاہیے کہ وہ سعودی عرب میں جاری وہابیوں کی سرکشی کو ختم کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات عمل میں لائے۔انھوں نے کہا کہ مٹھی بھر وہابی ملاؤن کی طرف سے واضح طور پر قتل کے فتوے اور ان غیر اسلامی اور غیر انسانی فتوؤں پر خاموشی جائز نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب عراق کے ساتھ ایک اچھے ہمسایہ کا کردار ادا کرنے کے بجائے دشمن کا کردار ادا کررہا ہے۔